ٹیکس وصولیوں میں اضافہ نہ ہونے سے پاکستانی کو مالیاتی خسارہ کم کرنے میں مشکلات پیش آئینگی، 30 جون 2015 تک مالیاتی خسارہ 5.9فیصد رہنے کا امکان ، حکومت مالیاتی خسارہ کم کرنے کیلئے پی آئی اے سمیت نجکاری کے حوالے سے اہم فیصلے کرناہوں گے ، توانائی کے شعبے میں سبسڈی کم کرنا ہو گی

عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی پاکستان کی معاشی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ

پیر 16 مارچ 2015 17:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2015ء) عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی حکومت کو مالیاتی خسارہ کم کرنے میں مشکلات پیش آئیں گی، 30 جون 2015 تک مالیاتی خسارہ 5.9فیصد رہنے کا امکان ہ، حکومت مالیاتی خسارہ کم کرنے کیلئے پی آئی اے سمیت نجکاری کے حوالے سے اہم فیصلے کرناہوں گے اور توانائی کے شعبے میں سبسڈی کم کرنا ہو گی۔

پیر کے روز جاری بیان میں عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ یہ بات خوش آئندہ ہے کہ حکومت نے معاشی اصلاحات کا عمل جاری رکھا ہوا ہے تاہم پاکستانی معیشت کی مشکلات ابھی ختم نہیں ہوئیں، بالخصوص رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں مطلوبہ اضافہ نہ ہونا خطرے کی علامت ہے، جس کی وجہ سے حکومت کو مالیاتی خسارہ کم کرنے میں مشکلات پیش آئیں گی، موڈیز نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کا مالیاتی خسارہ 5.5فیصد رہا تھا جبکہ 2014-15 کے دوران 5.9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں یہ کہا گیا کہ حکومت کو معیشت کی بہتری کیلئے نجکاری کے حوالے سے اہم فیصلے کرنا ہوں گے، بالخصوص پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ اہم ہے، جس میں ملازمین کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ مالیاتی خسارہ کم کرنے کیلئے حکومت کو توانائی کے شعبے میں سبسڈی کم پڑے گی۔