پاکستان میں 9.7فیصد افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں اور یہ اسپیشل افراد ہمارے معاشرے کا قیمتی اثاثہ ہیں ،کمشنر کراچی

پیر 16 مارچ 2015 16:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2015ء) پاکستان میں 9.7فیصد افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں اور یہ اسپیشل افراد ہمارے معاشرے کا قیمتی اثاثہ ہیں حکومت ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کو معاشرے میں بہتر سے بہتر سہولتیں فراہم کرنے کیلئے سرگرم عمل ہے۔ ان خیالات کا اظہار کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے پاکستان ایسوسی ایشن آف ڈیف کے زیراہتمام سیمینار میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ ضیغم محمود رضوی، صدر عرفان ممتاز، اخوت فاؤنڈیشن کے محمد حامد، مارٹن ڈاؤن کے چیئرمین جاوید اوکھائی، کوآرڈینیشن گروپ کی چیئر پرسن ڈاکٹر سائرہ بانو، فاصلہ شمیم نے بھی خطاب کیا۔ کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ ان اسپیشل افراد کو بہت سے مسائل درپیش ہیں اور حکومت سنجیدگی سے ان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے بھرپور کوشش کررہی ہے اور ان کی فلاح وبہبود صحت تعلیم روزگار اور ان کی بحالی کا مکمل عزم رکھتی ہے اور ان کی معیار زندگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے خصوصی پلان تیار کیا ہے، ان کی خداداد صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ان کو ملک کی تعمیر وترقی کیلئے مواقع فراہم کرے گی تاکہ یہ بھی اپنے آپ کو عام لوگوں کی طرح تصور کریں اور ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے اہم کردار ادا کرسکی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اخوت فاؤنڈیشن کے محمد حامد نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ڈیف افراد ہمارے معاشرے کے اہم رکن ہیں، نہ سننے اور نہ بولنے کے باوجود یہ خداداد صلاحیتوں کے مالک ہیں لہٰذا ان کو روزگار فراہم کرنے کیلئے بلاسود قرضے دیئے جائیں جبکہ ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید اوکھائی نے ہمیشہ کی طرح ان کی کتب کی چھپائی کا ذمہ لیا۔ کوآردینیشن گروپ کی چیئر پرسن اور ایسوسی ایشن کی روح رواں ڈاکٹر سائرہ بانو نے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ ان ڈیف افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے جائیں اور ان کی اعلیٰ تعلیم وتربیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں روزگار فراہم کرے۔

متعلقہ عنوان :