آڈٹ حکام ، غازی بروتھا ہائیڈرل پراجیکٹ میں 2 ارب 10کروڑکی مبینہ کرپشن کا ریکارڈ پی اے سی کے حوالے کردیا،منصوبہ پر بھاری کرپشن کی نشاندہی،چےئرمین کمیٹی سے کرپٹ افراد کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ

اتوار 15 مارچ 2015 22:29

آڈٹ حکام ، غازی بروتھا ہائیڈرل پراجیکٹ میں 2 ارب 10کروڑکی مبینہ کرپشن ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2015ء) آڈٹ حکام نے غازی بروتھا ہائیڈرل پراجیکٹ میں 2 ارب 10کروڑکی مبینہ کرپشن کا ریکارڈ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے کردیاہے،اربوں روپے کا یہ منصوبہ مشرف دور میں شروع ہوا تھا اور آڈٹ حکام نے اس منصوبہ پر بھاری کرپشن کی نشاندہی کرتے ہوئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چےئرمین کو کرپٹ افراد کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آن لائن کو حاصل ہونے والی دستاویزات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ غازی بروتھا منصوبہ کے لئے عارضی طور پر خریدی گئی زمین میں97کروڑ78لاکھ کی مالی بدعنوانیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔محکمہ آڈٹ اجلاس میں بھی اس بھاری کرپشن کو متعلقہ محکمہ نے تسلیم کیا تھا اور ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لینے کا اعادہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

منصوبہ میں غیر معیاری سٹیل کا استعمال کرکے 2کروڑ کی مبینہ کرپشن کی گئی ہے،یہ منصوبہ کمپنی جی پی سی نے مکمل کرنا تھا جس پر غیر معیاری سٹیل استعمال کرنے کا الزام ہے۔

غازی بروتھا منصوبہ میں کٹ آف وال کی ناقص تعمیر میں مبینہ40کروڑ 96لاکھ روپے کی مالی بدعنوانی کا انکشاف بھی آڈٹ رپو رٹ میں کیاگیا ہے۔حکومت نے متعلقہ کنڈیکٹر کو غیر قانونی طور پر 5کروڑ37لاکھ روپے اضافی ادا کئے جبکہ وزارت اس کا ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔علاقہ میں سکول اور ہسپتال کی تعمیر میں اضافی 10کروڑ کے اخراجات کردئیے گئے۔منصوبہ پر ٹھیکیدار کی طرف سے اچانک کام روک کر قومی خزانہ کو ایک کروڑ73 لاکھ کا نقصان دیاگیا۔پی اے سی کو ملنے والی دستاویزات میں آڈٹ حکام نے بتایا ہے کہ غازی بروتھا منصوبہ میں کرایہ پر حاصل کی گئی گاڑیوں کو53کروڑ24لاکھ غیر ضروری طور پر ادا کردئیے گئے۔پی اے سی اس بھاری آڈٹ اعتراضات پر اگلے اجلاس میں اہم فیصلے کرے گی

متعلقہ عنوان :