افسران کی ملی بھگت سے کئی سزا یافتہ مجرموں کو بیرون ملک سے پاکستان واپس لا کررہا کردیا گیا‘وفاقی و صوبائی افسران کی ملی بھگت تحقیقات میں سامنے آئی‘ملوث افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی‘ دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنے والے افسران سے کوئی رعایت نہیں کی جائیگی‘رہا کئے گئے مجرموں کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ ایک ہفتہ میں مکمل کر کے پیش کی جائے،وزیر داخلہ چوہدری نثار کے تمام ممالک کے ساتھ سزا یافتہ مجرموں کے تبادلوں کے معاہدوں پر عملدرآمد روکنے کے احکامات

اتوار 15 مارچ 2015 21:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے تمام ممالک کے ساتھ سزا یافتہ مجرموں کے تبادلوں کے معاہدوں پر عملدرآمد روکنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ افسران کی ملی بھگت سے کئی سزا یافتہ مجرموں کو بیرون ملک سے پاکستان واپس لا کررہا کردیا گیا،وفاقی و صوبائی افسران کی ملی بھگت تحقیقات میں سامنے آئی،ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنے والے افسران سے کوئی رعایت نہ برتی جائے،رہا کئے گئے مجرموں کے حوالے سے تحقیقات ایک ہفتہ میں مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

اتوار کو وزارت داخلہ نے تمام ممالک کے ساتھ سزا یافتہ مجرموں کے تبادلے کے معاہدوں پر عملدرآمد روک دیا، جرائم میں ملوث پاکستانیوں کو لا کر ملی بھگت سے رہا کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ مجرموں کے حوالے سے تحقیقات ایک ہفتہ میں مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے، مجرم چھوڑنے والوں کو گرفتار کر کے اس کے خلاف تحقیقات کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنے والے افسران سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ وزیر داخلہ نے نئی شفاف پالیسی تک تمام اداروں کو کسی بھی قسم کی پیشرفت سے روک دیا اور گزشتہ سالوں میں تمام رہاکئے جانے والے مجرمان کو دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ خطرناک جرائم میں ملوث پاکستانیوں کو ان معاہدوں کے ساتھ واپس لایا جاتا ہے۔