جمہوریت کو ابھی بھی خطرات لاحق ہیں ‘خطرے کو ختم کرنے اور جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے سیاستدانوں اور ملکی اداروں کو ایک صف میں کھڑے ہونا پڑے گا‘تمام ادارے اپنے دائرے کار میں رہتے ہوئے کام کریں،سینٹ کے نومنتخب چیئرمین میاں رضا ربانی کی بانی پاکستان قائد اعظم کے مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت
اتوار 15 مارچ 2015 20:12
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2015ء) سینٹ کے نومنتخب چےئرمین میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جمہوریت کو ابھی بھی خطرات لاحق ہیں اس خطرے کو ختم کرنے اور جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے سیاستدانوں اور ملکی اداروں کو ایک صف میں کھڑے ہونا پڑے گا،اس کے لئے یہ بھی لازمی ہے کہ تمام ادارے اپنے دائرے کار میں رہتے ہوئے کام کریں،وہ اتوار کو بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دینے اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے،اس موقع سنیٹر سعید غنی،صوبائی مشیر راشد حسین ربانی،صوبائی معاون خصوصی وقار مہدی،اصغر حسین بہاری ودیگر بھی موجود تھے،میاں رضا ربانی نے مزار قائد پر موجود کتاب میں قائداعظم محمد علی جناح سے متعلق تاثرات بھی درج کئے،ایک سوال پر میاں رضا ربانی نے کہا کہ اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے،اگر ہم درست سمت میں نہ گئے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی اور آنے والی نسلوں کے لئے مشکلات ہوں گی،انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت اندرونی وبیرونی خطرات کو سامنا ہے اور اس مرحلے پر یہ ضروری ہے کہ مسلح افواج اور سیاسی ادارے ملکر کردار ادا کریں،انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام اور جمہوری قوتوں میں اتحاد ضروری ہے اور یہ بھی ضروری ہے کہ سیاسی قیادت اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی ہو،اس سلسلے میں اگر لرزش پائی گئی تو ملک وقوم کو نقصان ہوگا،انہوں نے کہا کہ قائداعظم سے میرا ایک یہ بھی تعلق ہے کہ میرے والد میاں عطاء ربانی قائداعظم محمد علی جناح کے اے ڈی سی تھے اور جس جہاز میں قائداعظم پاکستان آئے تھے اسی ائیرفورس کے جہاز میں میرے والد پاکستان آئے تھے،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ وہ چئیرمین سینٹ کے حیثیت سے زیادہ سے زیادہ قانون سازی کریں گے اور جو بھی کرار دار یا بل پاس ہونے کے لئے سینٹ میں آئیں گے اس میں وہ آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کریں گے،میرے کوشش ہوگی کہ عام آدمی کے بھلائی اور قومی سلامتی کو سب سے زیادہ توجہ دی جائے،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ یہ بات درست ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں سے احساس محرومی ختم نہیں ہے اس میں وفاق اور صوبوں دونوں پر زمہ داری عائد ہوتی ہے، انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ چونکہ اب وہ سینٹ کے چئیرمین ہوچکے ہیں،لہذا اگر 22ویں آئینی ترمیم لائی جاتی ہے تو وہ جو ان کا چئیرمین کی حیثیت سے کردار ادا کریں گے،اگر چہ اس ترمیم کے بارے میں ان کے رائے مختلف ہوسکتی ہے،انہوں نے کہا کہ فاٹا میں سینٹ کے انتخابات کے بارے میں صدارتی آرڈینینس اب واپس ہوچکا ہے،لہذا ضرورت اس پر کی ہے کہ سینٹ میں فوری انتخابات کرائے جائیں،میاں رضاربانی نے کہا کہ صوبوں سے ملنے والے قدرتی وسائل پر سب سے پہلے متعلقہ صوبے کا حق ہے لہذا آئین کے آرٹیکل172 کے تحت صوبوں کو ان کا حق ملنا چاہئیے اور اس سلسلے میں وفاق کو بھی فراق دلی کا مظاہرہ کرنا چاہئیے،۔
(جاری ہے)
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.