لاہور‘یوحنا آباد میں 2خود کش دھماکوں میں 15افراد جاں بحق ‘65سے زائد زخمی‘مشتعل افراد نے 2مشتبہ افراد کو تشدد کر کے ہلاک کرنے کے بعدلاشیں آگ سے جلا دیں،جاں بحق ہونے والوں میں 2پولیس اہلکار ‘ میاں بیوی اور 2سگے بھائی بھی شامل ہیں‘وزیراعظم ‘وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ نے متعلقہ حکام سے دہشت گردی کے واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کرلی‘وزیر اعلی کاجاں بحق افراد کیلئے 5لاکھ اور زخمیوں کیلئے 75ہزار فی کس امداد کا اعلان ‘لاہور دہشتگردی کیخلاف مسیحی برادری کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے،میٹرو بس سروس کا روٹ بھی مظاہرین نے بند کردیا ‘پرائیویٹ اور سرکاری گاڑیوں پر بھی پتھراؤ ‘ وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل ‘کمشنر لاہور ، ڈی سی او ، ڈی آئی جی آپریشنز سمیت پولیس کے افسران سے لاہور میں مسیحی برادری کے مظاہرین کا ٹکراؤ ‘ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا،واقعہ پر شدید افسوس ہے ‘ دہشتگردوں نے پھر معصوم اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا ، حکومت معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دیگی ‘ان سے قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا ‘تر جمان پنجاب حکو مت کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 15 مارچ 2015 19:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2015ء) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ یوحنا آباد میں 2خود کش دھماکوں میں 15افراد جاں بحق ‘مشتعل افراد نے 2مشتبہ افراد کو تشدد کے بعد آگ سے جلا دیا ‘دہشت گردی کے واقعہ میں 50کے قریب افراد زخمی ‘جاں بحق ہونے والوں میں 2پولیس اہلکار ، میاں بیوی اور 2سگے بھائی بھی شامل ہیں‘وزیر اعلی نے جاں بحق افراد کیلئے فی کس 5لاکھ اور زخمیوں کیلئے 75ہزار فی کس امداد کا اعلان کر دیا ‘وزیراعظم ‘وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ نے متعلقہ حکام سے دہشت گردی کے واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کرلی‘لاہور میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف مسیحی برادری کے لاہور سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ‘میٹرو بس سروس کا روٹ بھی مظاہرین نے بند کردیا ‘پرائیویٹ اور سرکاری گاڑیوں پر بھی پتھراؤ ‘ وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل ‘کمشنر لاہور ، ڈی سی او ، ڈی آئی جی آپریشنز سمیت پولیس کے افسران سے لاہور میں مسیحی برادری کے مظاہرین کا ٹکراؤ ‘ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز لاہور کے علاقہ یوحنا آباد میں دہشت گردوں کی جانب سے مسیحی برادری کے 2فرقوں کے چرچ کیتھڈرل اور کرائسٹ چرچ کو اس وقت دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جب وہاں پر اتوار کے روز سروس کی دعائیہ تقریبات جاری تھیں ۔ پولیس کے مطابق 2خود کش حملہ آور وں نے چرچ کے اندرزبردستی داخل ہونے کی کوشش کی لیکن وہاں پر پولیس کے سخت انتظامات کی وجہ سے وہ اندر داخل ہونے میں ناکام رہے جس کے بعد خود کش حملہ آوروں نے مین گیٹ پر ہی دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 3افراد جاں بحق ہوئے اور 75کے قریب زخمی ہوئے جنہیں جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہاں پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مزید 12افراد جن میں 2پولیس اہلکار یاور اور اصغر کے علاوہ چرچ کے سامنے دوکانداری کرنے والے دوسگے بھائی شیخ ارشاد اور شیخ صادق کے علاوہ میاں بیوی عبید اور امبرین بھی جاں ہوئے ہیں جبکہ دیگر جاں بحق ہونے والوں میں ساجد، الیاس بھٹی ،رمضان ، ندیم ، مختار ، ساجد ، ابھیشک اور موسی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں سے 5افراد کی حالت انتہائی نازک بیان کی جا رہی ہے جبکہ دھماکے کے فوری بعد مسیح برادری نے چرچ کے باہر شدید احتجاج شروع کر دیا اور وہاں سے دو مشکوک افراد کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اسی دوران وہاں موجود چند پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی لیکن مظاہرین مشتعل رہے اور دونوں مشتبہ افرادکو تشددکا نشانہ بنانے کے بعد انہیں زندہ جلا کر ہلاک کردیااس تمام صورتحال کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داران نے جائے وقوعہ پر پہنچنے کی کوشش کی تو دہشت گردی سے متاثرہ مظاہرین کی بہت بڑی تعداد نے فیروز پور روڈ پر دہشت گردی کے خلاف احتجاج شروع کر دیا اور کمشنر لاہور ، ڈی سی او اور ڈی آئی جی آپریشنز کو جائے وقوعہ تک جانے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور میٹر و بس سروس کا روٹ بھی بندکرکے احتجاج شروع کر دیااسی دوران وفاقی وزیر اقلیتی امور کامران مائیکل نے جائے وقوعہ کا دورہ کرنا چاہا تو مشتعل مظاہرین نے انہیں روک لیا اور ان کے خلاف بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے انہیں وقوعہ پر جانے کی اجازت دینے سے انکارکردیا جس کے بعد وفاقی وزیر بھی واپس چلے گئے اور مظاہرین نے اپنے احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے میٹر و بس کے ساتھ ساتھ فیروز پور روڈ کو بھی ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند کر دیا جبکہ ترجمان حکومت پنجاب سردار زعیم قادری نے کہا کہ انہیں اس واقعہ پر شدید افسوس ہے ، دہشتگردوں نے ایک بار پھر معصوم اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا ، حکومت معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دے گی اور ان سے قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا ۔

دوسری طرف وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے افسوسناک واقعے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ اس سانحے میں مرنے والوں کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ، وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے بھی واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے ‘دوسری طرف دہشت گردی کے اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کراچی ، کوئٹہ ، راولپنڈی، پشاوراور ملتان سمیت ملک کے دیگر شہروں میں مسیح برادری سڑکوں پر نکل آئی اور حکومت کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مختلف شہروں میں اہم سڑکوں کو بند کر دیا اور توڑ پھوڑ بھی کی گئی جبکہ مسیحی برادری کے قائدین مظاہرین کو پر امن رہنے کی تلقین کرتے رہے ۔