صوبائی دارالحکومت میں دو مختلف روٹس پر چیئر لفٹ چلانے کی غرض سے فزیبلٹی رپورٹ بارے وزیر اعلی کو آئندہ ہفتے اعتماد میں لیا جائیگا،

لاہور کی بیچوں بیچ گزرنے والی بائیس میل طویل لاہور کینال کے عین وسط ،دوسری جانب دریائے راوی پر بادشاہی مسجد سے مقبرہ جہانگیر تک بھی کیبل کار چلانے کے لئے فزیبیلٹی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے

ہفتہ 14 مارچ 2015 23:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) صوبائی دارالحکومت میں دو مختلف روٹس پر چیئر لفٹ چلانے کی غرض سے فزیبلٹی رپورٹ بارے ایل ڈی اے حکام آئندہ ہفتے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کو اعتماد میں لیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایات کی روشنی میں حکومت پنجاب کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاہور ڈویژنل ڈویلپمنٹ اتھارٹی لاہور میں کیبل کار چلانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

لاہور کی بیچوں بیچ گزرنے والی بائیس میل طویل لاہور کینال کے عین وسط میں اور دوسری جانب دریائے راوی پر بادشاہی مسجد سے مقبرہ جہانگیر تک بھی کیبل کار چلانے کے لئے فزیبیلٹی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔ذرائع نے بتا یا کہ سوئزرلینڈ ، جرمنی اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور غیرملکی کمپنیوں سے ای میلز کے زریعے معاونت سے کیبل کار کی قابل خرید اور محفوظ ترین ٹیکنالوجی کے بارے میں فزیبیلٹی رپورٹ کی تیاری کی جاری ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق روٹ ون بائیس کلو میٹر طویل ہے،لاہور کینال پر چودہ اسٹیشنز رکھنے کی تجویز ہے جس کے لئے پہلے سے موجودہ آہنی پلوں کو اسٹیشنز کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ کیبل کار کی اونچائی پانی کی سطح سے 45فٹ اونچی رکھی جانے کی تجویز بھی ہے۔ذرائع کے مطابق روٹ ٹو کامجوزہ ڈیزائن ۲ً۷کلومیٹرطویل ٹریک بنتا ہے اس روٹ میں کیبل کار بادشاہی مسجد سے شاہی قلعہ پھر نیازی چوک سے مقبرہ جہانگیر لے جاکر وہاں سے کیبل کار کو سیدھا کامران کی بارہ دری پر حتمی سٹاپ کے طور پر روکنے اور اسی طرح روٹ ٹو کو واپس مکمل کرنے کا ارادہ ہے ۔

وزیراعلیٰ کی ہدایات کے مطابق لاہور کیبل کار کے لئے بارہ سیٹراور سولہ سیٹر کیبل کار کا موازنہ تیار کیا جا رہا ہے۔لاہور کیبل کار منصوبے کی عالمی معیار کے عین مطابق سٹڈی کی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :