کراچی،گونگے بہرے سرکاری ملازم کی گونگی بہری بیوہ انصاف کی منتظر

ہفتہ 14 مارچ 2015 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) ایک گونگے اور بہرے سرکاری ملازم کی، جسے مبینہ طور پر ایک پولیس اہل کار نے قتل کر دیاتھاکی گونگی بہری بیوہ انصاف کی منتظر ہے، مگر قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔ اشاروں کی زبان میں خود کو پھندا لگا کر خودکشی کی دھمکی دینے والی خاتون رضوانہ اپنے مقتول شوہر خورشید کی طرح قوت گویائی اور سماعت سے محروم ہے، لیکن اس کی آنکھوں میں ایک سوال ضرور ہے کہ اس کے شوہر اور ایک گونگی بہری بیٹی سمیت دو بیٹیوں کے باپ کے قاتل کو سزا کب ملے گی،جو ایک قانون کے رکھوالے اور اس کے وکیل بھائی کی فائرنگ کا نشانہ بنا ہے۔

کورنگی کراسنگ کا رہائشی خورشید نو فروری کو حسب معمول اپنے دفتر ڈی ایم سی جانے کو نکلا۔ تو محلے میں ایڈووکیٹ خالد رحیم اور اس کے بھائی پولیس اہلکار طاہر رحیم کے گھر پر تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری تھی۔

(جاری ہے)

ایف آئی آر کے مطابق خالد کے کہنے پر طاہر نے انسداد تجاوزات سیل کے عملے پر فائرنگ کردی اور گونگا بہرا خورشید اس کی زد میں آکر جان گنوا بیٹھا،جسے اس کی بیٹی آج بھی یاد کرتی ہے۔

پولیس نے ایڈووکیٹ خالد رحیم کو گرفتار تو کرلیا،لیکن حیرت انگیز طور پر قتل کے مقدمے میں اگلے ہی دن و ہ ضمانت پر رہا ہوگیا جبکہ قاتل پولیس اہلکار کو بھی اس کے پیٹی بند بھائی تاحال پکڑ نہیں سکے ہیں۔ ایک طرف وہ دیوار جو خورشید کی موت کا سبب بنی، دوبارہ کھڑی ہوچکی ہے تو دوسری طرف پولیس اور قاتل کے درمیان بھی ایک نادیدہ دیوار ہے جس کی وجہ سے پولیس قاتل کو گرفتار نہیں کرپارہی ہے۔ فائرنگ کے واقعے نے ایک خاندان کو بیسہارا کردیا۔خورشید کی بیوہ اور دو معصوم بچیاں حکمرانوں سے سوال کرتی ہیں کہ اب ان کا سہارا کون بنے گا ؟

متعلقہ عنوان :