بائیو میٹرک سموں کی تصدیق کیلئے دی گئی 12 اپریل کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں دی جائے گی جو موبائل صارفین مقررہ تاریخ میں اپنی سموں کی تصدیق نہیں کرائیں گے ان کی سمیں بلاک کردی جائیں گی ، انٹرنیشنل رومنگ والی سمیں بند نہیں کی جائیں گی اور اورسیز پاکستانی اپنی سمٰں اپنے رشتہ داروں کے نام پر بھی منتقل کرسکیں گے ، عوامی سہولت کے پیش نظر 80 ہزار بائیو میٹرک مشین ملک بھر میں موبائل ریٹیلرز کو فراہم کی گئی ہیں

چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ کاموبائل کمپنیوں کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 14 مارچ 2015 15:19

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء ) چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے کہا ہے کہ بائیو میٹرک سموں کی تصدیق کیلئے دی گئی 12 اپریل کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں دی جائے گی جو موبائل صارفین مقررہ تاریخ میں اپنی سموں کی تصدیق نہیں کرائیں گے ان کی سمیں بلاک کردی جائیں گی ، انٹرنیشنل رومنگ والی سمیں بند نہیں کی جائیں گی اور اورسیز پاکستانی اپنی سمٰں اپنے رشتہ داروں کے نام پر بھی منتقل کرسکیں گے ، عوامی سہولت کے پیش نظر 80 ہزار بائیو میٹرک مشین ملک بھر میں موبائل ریٹیلرز کو فراہم کی گئی ہیں ۔

وہ ہفتہ کو یہاں ایک مقامی ہوٹل میں موبائل کمپنیوں کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ موبائل آپریٹرز نے ریٹلرز کے ذریعے سموں کی فروخت بند کردی ، 1 کروڑ 10 لاکھ سموں کو بلاک کیا گیا ہے ، بلاک کی گئی سمیں 6 ماہ تک کسی کو نہیں دی جائیں گی اورسیز پاکستانی اپنی سمیں اپنے رشتہ داروں کے نام کراسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل رومنگ والی سمیں بند نہیں کی جائیں گی اورسیز پاکستانیوں کیلئے کچھ اور آپریشن بھی رکھے گئے ہیں ۔

12 اپریل کے بعد تمام غیر تصدیق شدہ سمیں بند کردی جائیں گی ۔ جنوری سے اب تک 5 کروڑ 7 لاکھ سموں کی تصدیق کرائی گئی ، سمیں ایشو کرنے کے عمل میں وقت کے ساتھ ساتھ کچھ خامیاں سامنے آئی ہیں کوشش ہے کہ سموں کی تصدیق کے بعد نئی سموں کا اجراء خامیوں اور غلطیوں سے مبرا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کی آخری تاریخ 12 اپریل ہے ، اب اس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک سموں کی تصدیق کے عمل میں عوام کیلئے سہولت پیدا کرنے کیلئے ملک بھر میں 80 ہزار بائیو میٹرک سمیں موبائل ری ٹیلرز کو فراہم کی گئی ہیں کیونکہ اگر صرف موبائل کمپنیوں کے کسٹمرز سنٹرز یا فرنچائز سنٹرز تک سہولت محدود ہوئی تو عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ۔

متعلقہ عنوان :