بلوچستان بھر کے تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں،بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نوشکی زون

ہفتہ 14 مارچ 2015 14:55

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نوشکی زون کے ترجمان عتیق بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان بھر کے تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں بلوچ طلباء کو مختلف طریقوں سے نا انصافیوں کرپشن کے ذریعے تعلیم سے دور کرنے کا نشانا بنایا جارہا ہے کوالٹی ایجوکیشن اسکالر شپ اسکیم کے مختلف فنڈز کی عدم ادائیگی سیاسی اسکالرشپ کی تقسیم میں مستحق طلباء کی نظر اندازی بلوچ آفیسران کے تعلیمی اور انتظامی اداروں سے تبادلے گرلز کالج بوائز کالج نوشکی کے دیگر تعلیمی اداروں میں اساتذہ اوردیگر سہولیات کی عدم فراہمی این ٹی ایس میرٹ نقل کے خاتمے کے نام پر بیروزگاروطلباء کی تذلیل مادری زبان میں تعلیم دینے کے اعلان پر عمل درآمد کا فقدان آئے روز انٹریو لسٹ کی منسوخی بیروزگاروں کی تذلیل حکومتی تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان کے برعکس تعلیمی تنزالی کا سبب بن چکے ہیں جبکہ دوسروے اداروں میں حالات یہ ہوچکے ہیں کہ انٹرویوں سے پہلے سینکڑوں لوگوں کی لسٹ اور اداروں میں کرپشن اور اقرباء پروری کا باعث بن چکے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ امتحان لینے والے اداروں کو مخصوص سیاسی دفاتر میں تبدل کردیا گیا ہے بلوچ قوم کو زیر کرنے کیلئے مختلف طریقوں سے بلوچ قوم کو پسماندہ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے نوشکی سے تعلیمی اداروں سے بلوچ سربراہوں کے تبادلے کے سلسلے میں حکومت کرپشن کا تسلسل ہے بی ایس او اسکی پرزور مذمت کرتی ہے

متعلقہ عنوان :