آڈٹ حکام نے وزارت دفاع کی کرپٹ بیورو کریسی کی بھاری کرپشن کی بھی نشاندہی کردی،

، وزارت دفاع کے ماتحت افسران نے گھروں کی آرائش کیلئے یورپ سے سینٹری سامان درآمد کرکے آٹھ کروڑ کا نقصان پہنچایا ، وزارت دفاع کے ماتحت افسران نے گھروں کی آرائش کیلئے یورپ سے سینٹری سامان درآمد کرکے آٹھ کروڑ کا نقصان پہنچایا آڈٹ حکام کا وزارت دفاع کی 1992-97ء کی آڈٹ رپورٹ پر جلد عملدرآمد کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے مطالبہ ، ۔ پی اے سی نے احکامات پر فوری عمل اور ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت سیکرٹری دفاع کو دی

جمعہ 13 مارچ 2015 23:47

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13مارچ۔2015ء ) آڈٹ حکام نے وزارت دفاع کی کرپٹ بیورو کریسی کی بھاری کرپشن کی بھی نشاندہی کردی ہے ، وزارت دفاع کے ماتحت افسران نے گھروں کی آرائش کیلئے یورپ سے سینٹری سامان درآمد کرکے آٹھ کروڑ کا نقصان پہنچایا ہے جبکہ وزارت کی کرپٹ مافیا نے گھوسٹ ملازمین کے نام پر لاکھوں روپے اپنی جیبوں میں ڈالے ہیں ۔

آڈٹ حکام نے وزارت دفاع کی 1992-97ء کی آڈٹ رپورٹ پر جلد عملدرآمد کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے ۔ پی اے سی نے احکامات پر فوری عمل اور ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت سیکرٹری دفاع کو دی ہے ۔ وزارت دفاع نے مقامی سطح پر سٹورز کی خریداری میں جعلی بلوں کی مد میں ایک کروڑ تیس لاکھ کا غبن کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

پی اے سی نے اس اہم معاملہ کو جلد حل کرنے کے لیے سیکرٹری دفاع کو ہدایات جاری کی ہیں ۔

راولپنڈی سٹورز میں غلط ووچرروں کے ذریعے 5کروڑ 55 لاکھ کا غبن سامنے آیا ہے یہ غبن آڈٹ حکام نے کیش بک اور لیجر نمروں میں واضح تفاوت کے پیش نظر نکالا ہے محکمہ آڈٹ اجلاس میں ذمہ داروں کیخلاف ایکشن لینے کا فیصلہ ہوا ہے تاہم ملزمان ابھی تک پکڑے نہیں گئے ہیں ۔ راولپنڈی ویسٹ میں سٹور کی اشیاء کی خریداری میں چھ کروڑ چونسٹھ لاکھ کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

وزارت دفاع میں سرکاری دستاویزات میں ردوبدل کرکے آٹھ لاکھ کی کرپشن کی گئی ہے ۔ وزارت دفاع کے سٹور میں اشیاء کی خریداری میں آٹھ کروڑ کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے یہ کرپشن وزارت دفاع کے اعلیٰ افسران نے ذاتی رہائش گاہوں میں یورپ سے باتھ ٹیوب ، باتھ سیٹ ، یورپین ہینڈ واش بیس کی خریداری میں آٹھ کروڑ غیر قانونی خرچ کئے گئے ۔ فوجی افسران نے ذاتی رہائش گاہوں میں پرنٹ پرکس اینڈ ٹائلز دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی خریداری کی گئی ۔

محکمہ آڈٹ اجلاس میں ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ ہوا لیکن عمل نہیں ہوا ہے ۔ آڈٹ حکام نے ووچرز کے بغیر سٹورز شعبہ کو چار کروڑ کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی ہے ۔ فوج کے مختلف شعبوں میں گھوسٹ ملازمین کے حوالے سے 45 ملازمین کے حوالے سے 45لاکھ کا غبن کیا گیا ہے 20گھوسٹ چوکیدار اور 66 لیبرز کے نام پر افسران تنخواہیں کھاتے رہے ہیں راولپنڈی ایسٹ ڈویژن میں پانی بلوں میں بھی 43لاکھ کی کرپشن کی گئی ہے خرچ نہ ہونے والے فنڈز کو منافع لگایا گیا ہے۔

وزارت دفاع کے افسران نے اے سی اور جنریٹر کو درآمد کرکے خزانہ کو 57لاکھ کا نقصان پہنچایا ہے جبکہ وزارت دفاع کے ماتحت عملہ نے سٹورز کی خریداری میں مبینہ طور پر ساڑھے چار کروڑ کا ہیر پھیر کیا ہے یہ خریداری سینیٹری ایٹمز کی درآمد میں کیا گیا ہے آڈٹ حکام نے ملٹری فارم سرگودھا میں 53لاکھ کی مالی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی اور اس فارم کو منافع بخش بنانے کی ہدایت کی ہے پی اے سی نے بھی ہدایت کی ہے کہ جدید تکنیک سے فارم کو منافع بخش بنایا جاسکتا ہے ۔

آڈٹ حکام نے فرانس کی فلمی ٹیم کی طرف سے ہیلی
کاپٹر کے استعمال اور نقصان پورا کرنے کی ہدایت کی ہے یہ نقصان 15لاکھ بنتا تھا جسے معاف کردیا گیا پی اے سی نے بھی یہ رقم فرانس فلمی ٹیم سے وصول کرنے کا حکم دیا تھا ۔ کراچی میں نیول ہاؤسنگ سکیم کی تعمیر میں تین کروڑ سے زائد مالی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :