ہر پاکستانی اگر ایک درخت لگائے تو ملک میں ایک ہی دن 20 کروڑ نئے درخت لگ سکتے ہیں،

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہداللہ خان کاشجر کاری مہم کی تقریب سے خطاب

جمعہ 13 مارچ 2015 19:59

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13مارچ۔2015ء ) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی، مشاہداللہ خان نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری ایک درخت لگا کر اس سے دوستی کر لے تو 20 کروڑ نئے درخت لگ سکتے ہیں اور ہمارا ملک جنت کا نمونہ بن سکتا ہ،اگر اس ملک کے بڑے لوگ اس مشن میں نہ بھی شامل ہوں اور صرف بچے اور طالب علم ہی پنے حصے کا مشن پورا کر لیں پھر بھی پاکستان کا مستقبل محفوظ ہے۔

وہ جمعہ کو یہاں مضافاتی علاقے چک شہزاد میں واقع مسلم ہینڈز اسکول آف ایکسیلنس میں شجر کاری مہم کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کہ درخت فضا سے کاربن جذب کر تے ہیں اور اگر جنگلات کو نہ کاٹا جائے تو کرہ ارض کے درجہ حرارت میں خاطر خواہ کمی کا موجب بنتے ہیں۔ اس تناظر میں درخت قدرت کی عطا کو ہوئی فیکٹریاں ہیں جو گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کوکم کرنے کی اہم ذمہ داری بھی پوری کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ وہ حقائق ہیں جن کا ادراک آپ کی نسل کو گزشتہ نسلوں سے بہت زیادہ ہے اور عمل کرنے کی جستجو بھی۔مشاہد اللہ خان اسکول کے بچوں سے مخاطب ہوکے کہا کہآج ہمارے ملک کے نو نہال اور طالب علم جو ہمارا مستقبل ہیں وہ ایک اہم مشن پر نکلے ہیں۔ درخت لگانا اور ان کو پروان چٹرھانا ایک ایسا اہم ترین مشن ہے جسکی تاکید ہمارے مذہب نے بھی کی ہے اور یہ ہماری سماجی ذمہ داری بھی ہے۔

آج آپ کے ہاتھ میں ایک ننھا سا پودہ چند سالوں کے بعد ایک تن آور درخت کی شکل میں موجود ہوگا اور آپ تمام عمر اس کے بے شمار فوائد حاصل کریں گے۔ در اصل آپ کا ان درختوں کے ساتھ دوستی کا رشتہ رہے گا۔ ایک ایسی بے مثال دوستی جس میں آپ نے اپنے دوست کی حفاظت کرنی ہے اور پانی پلانا ہے اور آپ کا دوست آپ کو سایہ، آکسیجن، پھل، لکٹری، پرندوں کی چہچہاہٹ اور بے شمار خدمات فراہم کرے گا۔

وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو طالب علم سائنس اور بالخصوص کیمسٹری اور بیالوجی سے رغبت رکھتے ہیں وہ اچھی طرع جانتے ہیں کہ درخت فضا سے کاربن جذب کر تے ہیں اور اگر جنگلات کو نہ کاٹا جائے تو کرہ ارض کے درجہ حرارت میں خاطر خواہ کمی کا موجب بنتے ہیں۔ اس تناظر میں درخت قدرت کی عطا کو ہوئی فیکٹریاں ہیں جو گلوبل وارمنگ اور(Climate Change ) کوکم کرنے کی اہم ذمہ داری بھی پوری کر رہے ہیں۔

یہ وہ حقائق ہیں جن کا ادراک آپ کی نسل کو گزشتہ نسلوں سے بہت زیادہ ہے اور عمل کرنے کی جستجو بھی۔مشاہداللہ نے کہا کہ آج کا طالب علم اپنے آباؤ اجداد سے کئی گنا ذیادہ با خبر و سمجھدار اور قابل ہے اور اس میں دو آراء نہیں۔ بلا شبہ آپ ٹیکنالوجی کے اس دور میں رہ رہے ہیں جس میں حقائق کو پوشیدنہیں رکھا جا سکتا۔ آپ میں سے اکژ بچے یہ جانتے ہیں کہ ہماری فیکٹریوں ، گاڑیوں اور گھروں سے بہت بڑی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائڈ اور دوسری مضر گیسوں کا اخراج تواتر سے ہو رہا ہے۔

جس سے گلوبل وارمنگ بڑی تیزی سے ہو رہی ہے۔ اب دنیا اس مقام پر پہنج چکی ہے کہ کرہ ارض کے درجہ حرارت میں اضافہ سے موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ یہ موسمیاتی تبدیلیاں بڑے پیمانے پر انسانوں اور وسائل کی تباہی کا سبب بن رہی ہیں۔وزیر نے کہا کہ مجھے میری وزارت کے ماہرین نے بتایا ہے کہ اس وقت ساری دنیا جنگلات کے ذریعہ موسمیاتی تبدیلی کو روکنے کے لئے سنجیدہ ہے۔

اور علم جنگلات کی نئی طرہ جس کو REDD+ کہتے ہیں کیلئے پاکستان بھی کوشاں ہے۔یں نے دو دن قبل ہی ایک اعلیٰ معیار کی تربیتی ورکشاپ میں حکومت کا واضع پیغام دیا ہے کہ موجودہ حکومت جنگلات کو بچانے کیلئے بشمول REDD+ ہر طریقہ کی سرپرستی کرے گی۔تاہم مشاہد اللہ نے اعلان کیا کہ اس سلسلے میں عنقریب ایک بھرپور مہم قومی سطح پر شروع کی جائے گی جس میں عوامی تعاون کے ذریعہ بھر پور شجرکاری کی جائے گی۔

غیرسرکاری بین الاقوامی تنظیم مسلم ہیڈ ز کے مختلف شعبوں جیسے تعلیم، ماحول، صحت اور پانی وصفائی ستھرائی منصوبوں کو سراتے ہوئے انہون نے کہا کہ مسلم ہینڈز جیسی تنظیموں کا تعاون شجرکای جیسے پروگرام میں کلیدی حیثیت کا حامل ہے اور کہا کہ مسلم ہینڈز عام حالات اور غیر معمولی آفات کے دوران سر انجام دے رہے ہیں۔ تعلیم کے شعبہ میں بے شمار غیرسرکاری اور تجارتی ادارے سر گرم عمل ہیں۔

مگر مسلم ہینڈز کا امتیاز ہے کہ طلباء کی ذہنی تربیت کے ساتھ ان کو میدان عمل میں بھی لا رہی ہے۔ شجر کاری میں طلباء کی شمولیت کو مسلم ہینڈز نے جس طرع ممکن بنایا وہ قابل تحسین ہے،مشاہد اللہ نے کہا کہ اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے میں حاضرین اور دیگر احباب سے گزارش کروں گا کہ وہ جنگلات کے عالمی دن کو جو کہ مورخہ 21 مارچ کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ کو بھرپور طریقہ سے منائیں اور عوام بشمول کسان، طالب علم و دیگر طبقہ ہائے جات کو جنگلات کی اہمیت و افادیت کی ترغیب دیں۔ تقریب کے آخر میں وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان کو مسلم ہینڈز انٹرنیشنل کے کنٹری مینجرجناب سید ضیاء النور نے شیلڈ پیش کیا۔