سپریم کورٹ نے تارکین وطن کو در پیش مسائل کے حل کے لئے اٹارنی جنرل سے مجوزہ اقدامات بارے 27 مارچ تک رپورٹ طلب کر لی
جمعہ 13 مارچ 2015 14:24
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2015ء) سپریم کورٹ نے تارکین وطن کو ائیرپورٹ سمیت دیگر اداروں سے پیش آنے والے مسائل کے حل کے لئے اٹارنی جنرل سے مجوزہ اقدامات بارے 27 مارچ تک رپورٹ طلب کر لی‘ جبکہ تین رکنی بنچ کے سربراہ سینئر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اربوں روپے کا زرمبادلہ بھجوانے والے تارکین وطن کو اندرون اور بیرون ملک بہت سے مسائل کا سامنا ہے ان کی زمینوں پر قبضے ہو جاتے ہیں وہ باہر بیٹھ کر مقدمہ بازی پر مجبور ہیں۔
حکومت اگر ان کے مسائل حل نہیں کر سکتی تو پھر کس طرح سے ان کے بھجوائے گئے قیمتی زرمبادلوں کو استعمال کر رہی ہے۔ اگر ان کے مسائل حل نہ کئے گئے تو عدالت زرمبادلہ کے استعمال سے حکومت کو روک دے گی۔ یہ بے معنی کاغذی دوستی ہمیں نہیں چاہئے حکومت تارکین وطن کے مسائل حل کرے۔(جاری ہے)
انہوں نے اپنے ریمارکس میں جمعہ کو مزید کہا کہ تارکین وطن کی ائیرپورٹ حالت زار میں کمی نہیں آئی اگر میمو گیٹ سکینڈل میں منصور اعجاز کی شہادت وڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کی جا سکتی ہے تو تارکین وطن کو قانون سازی کے ذریعے ایسی سہولت کیوں نہیں دی جا سکتی۔
ہم نے اداروں کی کارکردگی دیکھ لی ہے وفاقی اور صوبائی وزارت قانون کی کارکردگی بھی ہمارے سامنے ہے کسی سے کیا توقع رکھیں۔ اس دوران اٹارنی جنرل پاکستان سلمان بٹ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت تارکین وطن دوستی پالیسی پر عمل پیرا ہے ترجیحی بنیادون پر ان کے مسائل کے حل کی کوشش کی جا رہی ہے ان کو ووٹ کا حق دینے کے لئے بھی معاملات پر کام جاری ہے۔ بیرون ملک موجود پاکستانی سفیروں کو بھی اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ تارکین وطن کے مسائل حل کریں جبکہ ائیرپورٹ پر انتظامیہ کو بھی اس بات کا پابند بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ انہیں ہر طرح سے سہولیات دی جائیں۔ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کی ترقی میں تارکین وطن کا بڑا کردار ہے اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ تو بے معنی اور کاغذی دوستی ہے ہمیں یہ نہیں چاہئے۔ حکومت مسائل حل کرے ان بیچاروں کا حال یہ ہے کہ وہ بیرون ملک بیٹھ کر مقدمہ بازی پر مجبور ہوتے ہیں پاکستان میں ان کی زمینوں ان کے کاروبار اور دیگر معاملات پر قبضے کر لئے جاتے ہیں اور جب وہ ان مسائل کے حل کے لئے ملک میں آتے ہیں تو انہیں ائیرپورٹ سمیت دیگر جگہوں پر اور اداروں سے ایک نئی پریشان کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دنیا کی دیگر زبانوں میں تو ہدایت نامے موجود ہوتے ہیں مگر پاکستانیوں کو سمجھانے کےلئے اردو زبان میں کوئی چیز موجود نہیں ہوتی۔ بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ تارکین وطن پاکستان پہنچ جاتے ہیں مگر ان کا سامان غائب ہو جاتا ہے۔ وہ مختلف پریشانیوں کا شکار ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے اٹارنی جنرل پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ وہ ائیرپورٹ سمیت تمام متعلقہ اداروں سے میٹنگ کریں اور تارکین وطن کی پریشانیوں کے خاتمے اور سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات تجویز کریں اور اس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کریں۔ عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 27 مارچ تک ملتوی کر دی۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.