عسکری اور سیاسی قیادت بھارتی اور نیٹواسلحہ کے حقائق قوم کے سامنے پیش کریں، جے یوپی،

دہشتگردوں کے خلاف میجر جنرل بلال اکبر کا حوصلہ قابل ستائش ہے، اجلاس سے جے یوپی رہنماؤں کاخطاب

جمعرات 12 مارچ 2015 19:56

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 12 مارچ 2015ء) جمعیت علماء پاکستان کا اہم اجلاس صدر جے یوپی کراچی ڈویژن علامہ قاضی احمدنورانی صدیقی کے زیرصدارت منعقدہوا جس میں صوبائی ناظم اعلیٰ علامہ السیدعقیل انجم قادری نے خصوصی شرکت کی، اجلاس میں ملک کی عسکری اور سیاسی قیادت کی جانب سے وطن عزیز کے دیگر علاقوں کی طرح کراچی کو بھی اسلحے اور دہشتگردوں سے پاک کرنے کے لئے کی جانے والی کارروائیوں کوحوصلہ افزاء قراردیاگیاکہ گزشتہ حکومت کی سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے کراچی کے عوام ایک عرصے سے دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بنے رہے اور ملک کا معاشی حب بدحال ہوتاچلاگیا،ملک کی اعلیٰ فوجی وانتظامی قیادت کی جانب سے رینجرز کو دہشتگردوں کے خلاف تیزی کے ساتھ کارروائی کا اختیاراور مجرموں کے ساتھ بلاامتیازکیفرکردار تک پہنچانے کی حکمت عملی طے ہونے کے بعد ڈی جی رینجرزمیجرجنرل بلال اکبر کی زیرنگرانی کراچی کے نواحی علاقوں سے انتہاپسند تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کامیاب ترین کارروائیوں اور ضلع وسطی میں قائم دہشتگرد تنظیم کے مرکز پر کامیاب چھاپے نے کراچی کے پرامن شہریوں کی نگاہ میں رینجرزکے وقار کو نہ صرف بلند کیاہے بلکہ اب کراچی کے باسی خود کو دہشتگردوں کے حصار سے باہر نکلتاہوامحسوس کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کراچی کے ضلع وسطی میں ایک گروپ کے سیکریٹریٹ سے بھارتی اور نیٹوکنٹینرز سے غائب ہونے والے اسلحے کی برآمدگی پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیاگیاکہ پکڑے جانے والے مجرموں کے ذریعے تمام جرائم پیشہ افراد کے سیاسی چھتری کے سائے چلنے والے نیٹ ورک کے خاتمے کے ساتھ ساتھ عسکری اور سیاسی قیادت بھارتی اسلحہ ملک میں درآمد کرنے، نیٹواسلحہ غائب کرنے اور اس کو کراچی کے ضلع وسطی تک پہنچانے والے تمام ملک دشمن عناصر کو بے نقاب کرے تاکہ عصبیت ولسانیت کاسہارا لے کر کراچی کاامن تہہ وبالا کرنے، ہزاروں نہتے بے گناہ نوجوانوں ، علماء، وکیلوں، ڈاکٹرز، پروفیسرز اور دیگر طبقہ ہائے زندگی کے افراد کو قتل کرنے اور وطن عزیز کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سازش کرنے والوں کا اصل چہرہ بے نقاب ہوسکے۔

اجلاس میں کراچی میں امن وامان کی مکمل بحالی تک سیاسی وابستگیوں اور وقتی مصلحتوں سے بالاتر ہوکر کراچی کو دہشتگردوں سے مکمل طورپر پاک کئے جانے اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے تک ٹارگیٹڈ آپریشن جاری رکھنے کا بھی مطالبہ کیاگیا۔