نشتر ہسپتال ملتان کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عرفان سیال ایک معصوم لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر اس کی عزت لوٹتا رہا

جمعرات 12 مارچ 2015 14:42

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء) نشتر ہسپتال ملتان کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عرفان سیال ایک معصوم سمیرا شاہین نامی لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر اس کی عزت لوٹتا رہا اور نامعلوم ساتھیوں کی مدد سے لڑکی کیساتھ کی جانے والی زیادتی کی وڈیو فلم بھی بناتا رہا اور نوکری بھی نہ دلوائی۔ پولیس تھانہ صدر ملتان نے مدعیہ سمیرا شاہین کی درخواست پر ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نشتر ہسپتال ملتان عرفان سیال اور اس کے نامعلوم ساتھیوں کیخلاف بجرم 376 ت پ مقدمہ درج کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق مدعیہ سمیرا شاہین دختر داؤد احمد خان قوم پٹھان سکنہ کوٹلہ وارث شاہ نے پولیس تھانہ صدر ملتان کو درخواست دی کہ سائلہ کوٹلہ وارث شاہ کی رہائشی اور سکونتی ہے اور الزام علیہ ملزم عرفان احمد سیال ولد مختار احمد سیال سکنہ حال تعینات بطور ڈی ایم ایس نشتر ہسپتال ملتان ہے۔

(جاری ہے)

سائلہ کی بیماری کی وجہ سے ڈاکٹر ہونے کے ناطے ملزم کا سائلہ کے گھر آنا جانا تھا اور 20 نومبر 2014ء کو ملزم سائلہ کے گھر آیا اور سائلہ کو بطور نرس نشتر ہسپتال ملتان میں نوکری دلوانے کا کہا تاکہ سائلہ باعزت روزگار کماسکے اور مزید کہا کہ سائلہ کو تین ماہ کی ٹریننگ لینا پڑے گی اور ہاسپٹل میں رہنا پڑے گا۔

سائلہ بوجہ معاشی حالات ملزم کی باتوں میں آگئی اور اگلے روز سائلہ بمعہ سی وی و تعلیمی اسناد وغیرہ لے کر ملزم عرفان سیال کے ہمراہ نرسنگ ٹریننگ کیلئے چلی گئی۔ ملزم سائلہ کو نوکری دلوانے کا جھانسہ دے کر نرسنگ ہاسٹل نشتر ہسپتال کی بجائے کسی نامعلوم جگہ پر لے گیا جہاں دو نامعلوم افراد جن کو سامنے آنے پر سائلہ شناخت کرسکتی ہے‘ پہلے سے موجود تھے۔

جملہ تمام ملزموں نے سائلہ کو کمرے میں زبردستی قید کردیا اور ملزم عرفان احمد سیال زبردستی گن پوائنٹ پر سائلہ کیساتھ زیادتی کرتا رہا جبکہ نامعلوم افراد باہر پہرہ دیتے رہے۔ اس دوران نامعلوم افراد موبائل فون پر سائلہ کی وڈیو بھی بناتے رہے جبکہ سائلہ مذکورہ اس زیادتی کے نتیجے میں دو ماہ کی حاملہ ہے۔ سائلہ 23 فروری 2015ء بوقت رات موقع پاکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی اور تمام حالات اپنی والدہ جوکہ ضعیف العمر اور بیمار خاتون ہیں‘ کو بتائے جس پر والدہ ہمراہ گواہان شاہد سعیدی ولد فتح محمد‘ نور احمد کھوکھر اور عبدالشکور کھوکھر اور رانا سلیم کیساتھ جاکر الزام ملزموں سے رابطہ کیا جس پر ملزمان نے روبرو گواہان اپنا جرم قبول کیا اور قانونی کارروائی برخلاف ملزمان کرنے پر سائلہ کو جان سے ماردینے اور سائلہ کی موبائل وڈیو انٹرنیٹ پر چلانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اس طور ملزمان نے باہم مشورہ ہوکر اعانت جرم کرتے ہوئے سائلہ کو نوکری کا جھانسہ دے کر سائلہ کیساتھ زبردستی گن پوائنٹ پر زیادتی کرتے ہوئے حاملہ کرکے سخت زیادتی کی ہے۔

ملزموں کیخلاف و محکمانہ کارروائی کی جائے کیونکہ ڈاکٹر جیسے مقدس پیشے کو ملزم عرفان احمد سیال نے پامال کیا ہے۔ ملزم کا ڈاکٹری لائسنس بھی منسوخ کیا جائے۔ میڈیکل ہمراہ درخواست لف ہے۔ سائلہ کی درخواست پر ملزمان کیخلاف مقدم درج کرلیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سی پی او ملتان سلطان گجر نے ڈاکٹر عرفان سیال اور ملزموں سے ملی بھگت کرکے مقدمے کو خارج کرنے کا زبانی حکم اپنے ماتحت عملے کو جاری کردیا ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ پولیس حکام سائلہ سمیرا شاہین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے ملزمان سے صلح کرنے اور مقدمہ خارج کرانے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں جبکہ سائلہ کا موقف ہے کہ وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے سائلہ کو انصاف فراہم کریں اور ملزموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے سی پی او ملتان سلطان گجر اور دیگر پولیس اہلکاروں کیخلاف بھی فوری ایکشن لیں تاکہ وہ سائلہ کا مقدمہ خارج کرانے کیلئے دباؤ ڈالنے سے باز رہے۔

متعلقہ عنوان :