ایم کیو ایم ہیڈ کوارٹرز پر رینجرز کا آپریشن اچانک تھا‘ ایم کیو ایم ذہنی طور پر تیار تھی‘ اس دفعہ ایم کیو ایم نے کسی قومی ادارے پر کوئی الزام نہیں لگایا‘ میڈیا رپورٹس

جمعرات 12 مارچ 2015 13:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء) میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے ہیڈ کوارٹرز واقعہ عزیز آباد پر رینجرز کا آپریشن اچانک تھا جس نے حیران و پریشان کر دیا تاہم زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ پارٹی ایسی کسی کارروائی کے لئے ذہنی طور پر تیار تھی۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کی قیادت اور نائن زیرو پر موجود کارکنوں کا پرسکون ردعمل پہلے سے طے شدہ پلان اور دی گئی ہدایات کے مطابق تھا۔

ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کا مرکز اپنے لاپتہ کارکنوں کا ریکارڈ روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کرتا ہے۔ ایم کیو ایم ایک منظم اور ڈسپلن جماعت ہونے کی شہرت رکھتی ہے اس کو اشارے تھے کہ رینجرز کبھی بھی ان کے خلاف آپریشن کر سکتی ہے اور یہ اس کے ہیڈ کوارٹرز پر بھی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی قیادت نے اس بار حقیقی سیاسی جماعت کی طرح برتاؤ کیا اور کسی قومی ادارے پر الزام نہیں لگایا حتیٰ کہ بابر غوری نے بھی آرمی چیف سے اس واقعہ کا نوٹس لینے کی درخواست کی۔

پارتی رہنما پارٹی کو پرتشدد عناصر سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آپریشن سے قبل حکومت کو اعتماد میں لیا گیا تھا اور حتمی منظوری وزیراعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق رینجرز کی ابتدائی رپورٹ وفاقی حکومت‘ وزیراعلیٰ سندھ اور ایم کیو ایم کے گورنر سندھ کو بھی بھیج دی گئی ہے۔