پاکستان سے چین کے آزادانہ تجارتی معاہدے میں سرامک ٹائلز کو رعایتی فہرست میں شامل کیا جاناچاہیے ،امین لاثانیہ،

سالانہ بنیاد پر ٹائلز درآمدکنندگان حکومت کو ڈیوٹی کی مد میں پانچ سے چھ ارب روپے ادا کرتے ہیں،چیئرمین آل پاکستان ٹائلز اینڈ سینٹری مرچنٹس ایسوسی ایشن

بدھ 11 مارچ 2015 22:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ 2015ء) آل پاکستان ٹائلز اینڈسینیٹری مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین امین لاثانیہ نے کہا ہے کہ پاکستان سے چائنا کے ہونے والے آزادانہ تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) میں سرامک ٹائلز کو رعایتی فہرست میں شامل کیا جاناچاہیے کیونکہ سالانہ بنیاد پر ٹائلز کے درآمدکنندگان حکومت کو ڈیوٹی کی مد میں تقریبا پانچ تا چھ ارب روپے اداکرتے ہیں۔

(جاری ہے)

امین لاثانیہ نے مقامی ہوٹل میں ہونے والی ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چائنا سے جائزاورقانونی طریقے سے ٹائلز کی درآمدات کے باوجود مختلف قسم کی رکاوٹیں حائل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اسوقت سرامک ٹائلز کی درآمدات کی مد میں 87 فیصدکسٹم ڈیوٹی اداکرنے کے ساتھ ساتھ 62 فیصد ڈیوٹی پالش ٹائلز پر بھی اداکررہے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں یومیہ بنیادپر 3 لاکھ اسکوئر میٹرٹائلز کی کھپت موجودہے جس میں سے ایک لاکھ اسکوئرمیٹر مقامی طورپر تیارکیے جاتے ہیں جبکہ تقریبا2لاکھ اسکوئرمیٹر ٹائلز درآمد کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درآمدی ٹائلز کی کھپت موجودہے لیکن بڑھتی ہوئی ڈیوٹیوں کے باعث اسمگلنگ کی راہ ہموارہورہی ہے جسکی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں

متعلقہ عنوان :