سابق چیف جسٹس کو مراعات کا معاملہ عدالت میں ہے، اس پرسینٹ وقومی اسمبلی میں بحث قانون کی خلاف ورزی ہے، احسن الدین شیخ

بدھ 11 مارچ 2015 21:44

سابق چیف جسٹس کو مراعات کا معاملہ عدالت میں ہے، اس پرسینٹ وقومی اسمبلی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ 2015ء) سینٹ میں سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کودی گئی مراعات کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمافرحت اللہ بابرکی قراردادکومعطل کرنے پرافتخارچوہدری کے ترجمان و سنئیر وکیل احسن الدین شیخ نے کہاہے کہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے اس پرسینٹ وقومی اسمبلی میں بحث قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ان خیالات کااظہاربدھ کے روزانہوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری وہ جج تھے جنہوں نے لاپتہ افرادکے مقدموں میں ایجنسیوں کے حکام کوعدالت طلب کیا،یہ افتخارچوہدری ہی تھی جوآمریت کے خلاف ڈٹ گئے تھے ۔آج اسمبلیوں میں جولوگ بیٹھے ہیں ان کویادرکھناچاہئے کہ یہ سب کچھ افتخارچوہدری کی جرأت وتحریک کے مرہون منت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اعتزازاحسن اورنیئربخاری سابق چیف جسٹس سے اپنی ذاتی بغض رکھتے ہیں ،افتخارچوہدری کومراعات عدالت کے ایک فیصلے کے تحت ملی ہیں اگرسابقہ جج صاحبان کومراعات نہیں ملیں تووہ عدالتوں میں جاکرکلیم کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جولوگ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری پرالزام لگاتے ہیں کہ گیارہ مئی کے الیکشن میں دھاندلی میں کرداراداکرنے پرحکومت کی طرف سے یہ مراعات دی گئی ہیں تووہ عدالتوں میں یہ ثابت نہیں کرسکے ہیں ۔افتخارچوہدری نے قانون وانصاف کی بالادستی کے لئے جوقربانیاں دی ہیں وہ پاکستان کی تاریخ کااہم باب ہے ،پوری دنیاافتخارچوہدری کوپاکستان میں قانون کی بالادستی میں اہم کردارکے حوالے سے جانتی ہے

متعلقہ عنوان :