حکومت اور واپڈا انتظامیہ بجلی چوری کے خاتمے کیلئے سنجیدہ نہیں،عبداللطیف نظامانی

بدھ 11 مارچ 2015 21:08

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ 2015ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (CBA)کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے کہا ہے کہ حکومت اور واپڈا انتظامیہ بجلی چوری کے خاتمے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے وہ مفاد عامہ کے ادارے کو جان بوجھ کر تباہی کی جانب لیجانا چاہتی ہے تاکہ منافع بخش ادارے کی نجکاری کا جواز بن سکے۔ ہمارے محنت کش بجلی کی چوری کی روک تھام اور خاتمے کیلئے جاتے ہیں تو انہیں سیاسی و علاقائی سطح پر نہ صرف تشدد بنایا جاتا ہے بلکہ اب نوبت یہاں تک آچکی ہے کہ اسلام آباد کی بجلی کمپنی آئیسکو کے دو ملازمین کوبجلی چوری کو منقطع کرنے پر انکے سروں میں گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔

جسکے باعث کام کرنے والے ملازمین عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اس حوالے سے ہم نے متعدد بار حکومت اور محکمہ بجلی کی انتظامیہ کو باور کرایا ہے کہ ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بجلی چوری کے خاتمے کے قانون میں تبدیلی لاتے ہوئے اسے جرم قرار دیا جائے لیکن ہماری بات کو ہوا میں اڑا دیا جاتا ہے جسکے باعث نہ صرف بجلی چوروں کے حوصلے بلند سے بلند تر ہوچکے ہیں بلکہ نوبت ملازمین کے اقدام قتل تک آپہنچی ہے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے نواحی علاقے سوہان میں ایم اینڈ ٹی کی ٹیم ٹیسٹ انسپکٹر انور زادہ اور ترلائی سب ڈویژن کے لائن مین عنصر ودؤدگذشتہ روز چیکنگ پر تھے اور ایک پلاسٹک فیکٹری میں بجلی چوری پکڑنے جانے پر نامعلوم افراد نے ان پر حملہ کرکے گولیاں مار کر شہید کردیا ۔

(جاری ہے)

جس پر آئیسکو کے ہزاروں ملازمین نے دھرنا دیا اور حکام کی یقین دھانی پر دھرنے کا خاتمہ کیا ۔ ہم پہ درپہ ملازمین پر تشدداور قتل کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے ملازمین کو تحفظ کیاجائے۔صوبائی سیکریٹری اقبال احمد قائمخانی نے اجلاس کو بتایا کہ اسی طرح گذشتہ دنوں بھٹ شاہ میں بھی واپڈا ملازمین پر حملے کرکے انہیں زخمی کردیا گیا۔ اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیبر ھال میں صوبائی عہدیداران کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکریٹری اقبال احمد قائمخانی ، اقبال احمد خان، ملک سلطان علی، آعظم خان، محمد حنیف خان، اسد اللہ، وحید پٹھان بھی موجود تھے

متعلقہ عنوان :