ایم کیو ایم کے مرکزی دفتر پر چھاپے اور گرفتاریوں کے خلاف حیدر آباد میں مکمل ہڑتال

بدھ 11 مارچ 2015 16:48

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء) ایم کیو ایم کی طرف سے کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکزی دفتر پر چھاپے اور گرفتاریوں کے خلاف ہڑتال کی اپیل پر حیدرآباد میں بھی بدھ کو تمام کاروباری مراکز پیٹرول پمپ بند ہو گئے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی نہیں چلی، اسکولوں میں بھی چھٹی کر دی گئی، پولیس کی بھاری جمعیت مختلف مقامات پر تعینات رہی، ایم کیو ایم کی طرف سے سٹی اور لطیف آباد میں کئی مقامات پر مظاہرے کئے گئے، شاہراہیں بلاک کی گئیں، ٹائر جلائے گئے ہیں اور ہوائی فائرنگ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر گذشتہ رات تیسرے پہر رینجرز کے چھاپے اسلحہ برآمد کرنے اور مطلوب افراد کی گرفتاریوں کے خلاف بدھ کو ہڑتال کی اپیل کے بعد جلدی کھلنے والے کاروبار بھی بند کرا دیئے گئے، پیٹرول پمپ سی این جی اسٹیشن بھی اب بند ہیں جبکہ سپرہائی وے نیشنل ہائی وے انڈس ہائی وے میرپورخاص روڈ ٹنڈو محمد خان روڈ سمیت حیدرآباد سے دیگر شہروں کے لئے چلنے والی ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہو گئی ہے البتہ شہر میں اکادکا رکشہ اور موٹرسائیکل چلتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، مارکیٹیں بازار مکمل طور رپر بند ہیں تاہم قاسم آباد میں ایم کیو ایم کی ہڑتال کی اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا اوروہاں کاروبار زندگی معمول کے مطابق جاری ہے، ایم کیو ایم کے زونل آفس بھائی خان چاڑھی پر مردوں کے علاوہ کارکن خواتین کی بھی بڑی تعداد جمع ہے جو الطاف حسین کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہے اسی طرح لطیف آباد نمبر 7 میں امریکن ہسپتال کے قریب دو تین درجن کے قریب خواتین نے جمع ہو کر شاہراہ بلاک اور نعرے بازی کی کئی علاقوں میں ٹائر بھی جلائے گئے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور بعض علاقوں میں ہوائی فائرنگ کی بھی اطلاعات ملی ہیں، گاڑی کھاتہ حیدرچوک گل سینٹر لطیف آباد نمبر 7 سمیت مختلف علاقوں میں پولیس کے علاوہ رینجرز بھی بھاری جمعیت میں تعینات ہے اور رینجرز موبائلیں گشت بھی کر رہی ہیں اب تک کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی تاہم اچانک ہڑتال ہونے کی وجہ سے روزانہ مزدوری پر جانے والے ہزاروں افراد آج کام پر نہیں نکل سکے جبکہ جو اسکول صبح کھلے تھے ان میں بھی ہڑتال کی اطلاع کے بعد چھٹی کر دی گئی پریشان والدین کی بڑی تعداد اسکولوں میں پہنچی اور افراتفری کی وجہ سے ٹریفک بھی جام رہا، بعض اسکولوں میں جو امتحانات ہو رہے تھے وہ بھی ملتوی کر دیئے گئے جبکہ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام لیاقت میڈیکل یونیورسٹی مہران انجینئرنگ یونیورسٹی اور سندھ یونیورسٹی جامشورو کے لئے پوائنٹ بسیں حیدرآباد شہر اور سٹی سے کم چلیں اس لئے یونیورسٹیز میں بھی حاضری متاثر ہوئی، پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے سرکاری اداروں میں بھی حاضری کم رہی عدالتوں میں بھی کام متاثر ہوا جبکہ بینک اگرچہ کھلے رہے لیکن ان کے دروازے بند تھے اور بینکوں میں لین دین بھی بہت کم ہوا۔

متعلقہ عنوان :