مقبوضہ حکومت کی جانب سے آر پار تجارت کے فروغ کے لئے اقدامات کا آغاز ،بھارتی وزارت داخلہ کا درآمدی اور برآمدی اشیاء کا ٹیکس بڑھا ہے، پاکستانی حکام سے معاملہ اٹھانے کا فیصلہ

بدھ 11 مارچ 2015 14:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء) آرپار تجارت کیلئے چیزوں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر انتظامیہ نے لہسن اور ناریل کو درآمد اور برآمد کرنے کی اجازت دے دی جبکہ بھارتی وزارت داخلہ نے درآمدی اور برآمدی چیزوں کی تعداد 60 تک بڑھانے سے اتفاق کرتے ہوئے یہ معاملہ حکومت پاکستان کیساتھ کا فیصلہ لیا ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعلی مفتی محمد سعید کی ہدایت پر سیوئل سیکرٹریٹ جموں میں ایک اعلی سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں آرپار تجارتی سرگرمیوں کو توسیع دیئے جانے سے متعلق اقدامات کو زیر غور لایا گیا ۔

کمشنر سیکرٹری کامرس اینڈ انڈسٹریز سوربھ بھگت کی زیر صدارت میٹنگ میں جموں اور کشمیر صوبوں کے ڈائریکٹر انڈسٹریز کے علاوہ کسٹوڈین سلام آباد چکوٹی شوکت احمد ، کسٹوڈین پونچھ چکاندا باغ ڈاکٹر عبدالرشید ، سلام آباد چکوٹی ٹریڈ یونین کے جنرل سیکرٹری ہلال احمد ترکی اور پونچھ چکاندا باغ ٹریڈ یونین کے صدروائے وی شرما بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کمشنر سیکرٹری کامرس اینڈ انڈسٹریز کے آف چیمبر واقع سیول سیکرٹریٹ جموں میں یہ اجلاس تقریباً ایک گھنٹے سے زیادہ وقت جاری رہا ۔

جس کے دوران اعلی حکام اور تاجروں کے نمائندوں نے مابین آر پار تجارتی سرگرمیوں میں حائل ہونے والی رکاوٹوں اور منقسم ریاست جموں و کشمیر کے درمیان دو راستوں سے جاری تجارتی سرگرمیوں کو مزید توسیع دینے سے متعلق کئی تجاویز اور اقدامات کو زیر غور لایا ذرائع کے مطابق کمشنر سیکرٹری کامرس اینڈ انڈسٹریز نے اس حوالے سے متعلقہ کسٹوڈینز اور دونوں صوبوں کے ڈائریکٹر انڈسٹریز کے علاوہ متعلقہ تاجروں کے نمائندوں سے بھی تفصیلی جانکاری حاصل کی ۔

اس اہم میٹنگ کے دوران جہاں متعلقہ تاجروں کے مطالبات کا احاطہ کیا گیا وہیں ٹریڈ کی آڑ میں منشیات کی سمگلنگ کا معاملہ بھی زیر غور لایا گیا تاجروں کے نمائندوں نے اس بارے میں حکام کو بتایا کہ دونوں راستوں کے کراسنگ پوائنٹس پر سکینر نصب کر کے منشیات کی سمگلنگ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ مال بردار گاڑیوں کی چیکنگ کو بھی آسان بنایا جا سکتا ہے سوربھ بھگت نے تاجروں کے نمائندوں کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ آر پار تجارت کے لئے موجودہ انتظامیہ نے عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ لیا ہے ۔

اجلاس کے دوران کمشنر سیکرٹری کامرس اینڈ انڈسٹریز سوربھ بھگت نے متعلقہ حکام اور تاجر نمائندوں کو آگاہ کیا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے لہسن اور ناریل کو درآمد اور برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے اور اب آر پار کے تاجران دونوں چیزوں کی تجارت کر سکتے ہیں انہوں نے میٹنگ کے دوران یہ بھی بتایا کہ مرکزی حکومت نے ہندو پاک کے درمیان کئی برس قبل طے پائے گئے ایگریمنٹ کے تحت درآمدی اور برآمدی چیزوں کی تعداد 21 تک بڑھانے سے اصولی اتفاق کیا ہے جبکہ مرکزی وزارت داخلہ نے آر پار تجارتی سرگرمیوں کے تحت درآمدی اور برآمدی چیزوں کی تعداد 60 تک بڑھانے سے بھی اتفاق کیا ہے تاہم یہ معاملہ حکومت پاکستان کے ساتھ اٹھایا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :