فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نگرانی کے لیے مائیکرو چپس نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبائی حکومت ایسے افراد کی مانیٹرنگ کو سخت کرنے کے لیے نیا نظام لا رہی ہے جن کے نام مسلح گروہوں، فرقہ وارارنہ اور کالعدم تنظیموں کا رکن ہونے یا ان سے وابستگی کے باعث فورتھ شیڈول میں شامل ہیں، صوبے کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں اور پولیس کو ایسی مشینیں دی جائے گی جن کی مدد سے وہ انگوٹھے کا نشان لے کر لوگوں کی شناخت کر سکیں گے

صوبائی وزیرِ داخلہ شجاع خانزادہ کی برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو

بدھ 11 مارچ 2015 11:54

فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نگرانی کے لیے مائیکرو چپس نصب کرنے کا ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء ) صوبائی وزیرِ داخلہ شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ فورتھ شیڈول‘ میں شامل افراد کی نگرانی کے لیے ان کے جسم میں مائیکرو چپس نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبائی حکومت ایسے افراد کی مانیٹرنگ کو سخت کرنے کے لیے نیا نظام لا رہی ہے جن کے نام مسلح گروہوں، فرقہ وارارنہ اور کالعدم تنظیموں کا رکن ہونے یا ان سے وابستگی کے باعث فورتھ شیڈول میں شامل ہیں،اس شیڈول میں شامل افراد کو اپنے علاقے سے باہر جانے کے لیے پولیس کی اجازت درکار ہوتی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں شجاع خانزادہ نے کہاکہ ماضی میں پولیس کے لیے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نقل وحرکت پر نظر رکھنا ممکن نہیں تھا تاہم انھیں مائیکرو چپس لگائی جائیں گی تا کہ ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاسکے۔

(جاری ہے)

’جوائنٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے 1132 افراد کی فہرست بنائی ہے جس میں زیادہ تر لوگ وہ ہیں جو کہ تشدد میں ملوث رہے ہیں یا دہشتگردی کی مالی معاونت کرتے رہے ہیں اور ایسے شعلہ بیان مقرر ہیں جو مسلح کاروائیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان میں سے 700 افراد گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نگرانی کے لیے انھیں چپس لگائی جا رہی ہیں تاکہ ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے۔شجاع خانزادہ نے کہاکہ صوبے کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں اور پولیس کو ایسی مشینیں دی جائے گی جن کی مدد سے وہ انگوٹھے کا نشان لے کر لوگوں کی شناخت کر سکیں گے۔

یہ مشینیں نادرا کے ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک ہوں گی۔ حکومتِ پنجاب نے لاوٴڈ سپیکر کے غلط استعمال، نفرت انگیز مواد، وال چاکنگ اور کرائیداری کے آرڈیننس جاری کیے ہیں اور اب صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے۔ لاوٴڈ سپیکر کے استعمال کے قانون کی خلاف ورزی پر ساڑھے تین ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے ساڑھے تین سو کو عدالت سزا دے چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :