جعلی ڈگری‘ میگا کرپشن اور غیر قانونی مراعات حاصل کرنے پر ایف آئی اے نے پولی کلینک کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فیاض شیخ کے خلاف انکوائری کرتے ہوئے شکنجہ تیار کر لیا ۔ پولی کلینک میں موجود دیگر کرپٹ مافیا کو ٹھنڈے پسینے شروع ہو گئے

منگل 10 مارچ 2015 21:45

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء) جعلی ڈگری‘ میگا کرپشن اور غیر قانونی مراعات حاصل کرنے پر ایف آئی اے نے پولی کلینک کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فیاض شیخ کے خلاف انکوائری کرتے ہوئے شکنجہ تیار کر لیا ہے۔ پولی کلینک میں موجود دیگر کرپٹ مافیا کو ٹھنڈے پسینے شروع ہو گئے۔ آن لائن کو ملنے والی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ پولی کلینک میں موجودہ ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فیاض حسین شیخ کی ڈگری جعلی ہے بلکہ وہ ایک شارٹ کورس کی اہمیت حاصل کر کے ڈاکٹری کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں۔

دوسری جانب 2010ء میں پولی کلینک کی ادویات چوری کی ایف آئی اے میں اپنی تحقیقات کو مزید وسیع کرتے ہوئے دیگر پولی کلینک کے سٹاف سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق پولی کلینک کو آکسیجن گیس کی سپلائی میں کرپشن ہونے کی بھی ایک ڈیپارٹمنٹل انکوائری کرائی گئی تھی جس میں فیاض حسین کے ملوث ہونے کے ثبوت بھی ایف آئی اے کو موصول ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

آن لائن معلومات کے مطابق ڈاکٹر فیاض شیخ کو وزارت صحت کی جانب سے بھی ایک خط 31 جنوری کو لکھا گیا تھا مگر انہوں نے اس کا جواب بھی نہیں دیا بااثر ہونے کے باعث اس انکوائری کو بھی دبا دیا گیا۔ اس حوالے سے شہزاد احمد نامی شخص نے تمام ثبوتوں کے ساتھ ایف آئی اے‘ وزارت صحت‘ وزیراعظم و دیگر اداروں کو درخواست دی ہے جس پر انکوائری شروع کر دی گئی اب فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی نے پولی کلینک سے ڈاکٹر فیاض سے متعلق دیگر دستاویزات اور پرسنل فائل طلب کی ہے تاکہ انکوائری کو مزید بڑھایا جا سکے‘ موقف کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نوید احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ آرڈر 2002 کے تحت زیر تفتیش مقدمات سے متعلق معلومات فراہم نہیں کر سکتے لیکن یہ بات اٹل ہے کہ غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیق سے دیگر مافیا پر بھی ہاتھ ڈالا جا سکتا ہے۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ ہسپتال میں جعلی ڈگری‘ ادویات کرپشن کا مافیا کو بھی ٹھنڈے پسینے آنا شروع ہو گئے ہیں کہ متفرق درخواست ایف آئی اے کو دیئے جانے کا امکان ہے

متعلقہ عنوان :