صاف شفا ف اور آزاد عدلیہ کیلئے وکلاء اور سیاسی کارکنوں کو ایک بار پھر میدان میں نکلنا ہو گا ، اخترجان مینگل ،

عدلیہ اور پارلیمنٹ آزاد ہوئے بغیر جمہوریت مضبوط نہ ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے ، سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی

پیر 9 مارچ 2015 22:46

کوئٹہ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ملک میں صاف و شفا ف اور آزاد عدلیہ کیلئے وکلاء اور سیاسی کارکنوں کو ایک بار پھر میدان میں نکلنا ہو گا جب تک عدلیہ اور پارلیمنٹ آزاد نہ ہو اس وقت تک جمہوریت مضبوط اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ہے عدلیہ اور پارلیمنٹ کی آزادی کی باتیں صرف سن رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ‘اس موقع پر بلوچستان بار ہائی کورٹ ایسوسی ایشن کے صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا ‘اور انہوں نے سردار اختر جان مینگل کی ہائی کورٹ آنے پر خوش آمدید کہا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اختر جان مینگل نے کہا کہ عدلیہ کیلئے سیاسی اور وکلاء نے جو قربانی دی وہ ہمارے امیدوں کے مطابق ثابت نہیں ہوئی کیونکہ آج بھی غریب عوام کو انصاف نہیں مل رہا ہے بلکہ غریب عوام عدالتوں کے چکر یں لگا کر تک جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمیں نہ ایسے عدلیہ کی ضرورت ہے کہ وہ ظالم کو ظالم اور مظلوم کو مظلوم کہہ دیں اور انصاف کے مطابق فیصلے کریں کیونکہ اس ملک میں سب سے زیادتی انصاف نہ ہونے کی وجہ سے ہورہی ہے اگر انصاف کا بول بالا بحال ہو گیا تو کوئی بھی غلط کا اور ظلم نہیں کرسکتا ہے انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہا کہ ملک میں صاف و شفاف اور مکمل آزاد عدلیہ کیلئے سیاسی جماعتیں اور وکلاء ابھی سے تیاری کرکے کیونکہ ایک بار پھر آزاد عدلیہ کیلئے سڑکوں پر آنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی اور پارلیمنٹ کی بالدستی کیلئے وکلاء اور سیاسی کارکنوں نے جدوجہد کی مگر اس جدجہد کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے ہم آج بھی جدوجہد کے مراحل سے گزر رہے ہیں عدلیہ اور پارلیمنٹ کی آزادی کی باتیں صرف سن رہے ہیں عدلیہ آج بھی خاکی زنجیروں کی قید میں ہے جس ملک میں جب تک ایک شہری آزاد نہ ہو وہاں عدلیہ اور پارلیمنٹ آزاد نہیں کہلائے جا سکتے بلوچستان میں لوگ صحت ، تعلیم اور پانی جیسے بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔