عالمی یوم خواتین کے موقع پر جماعت اسلامی خواتین کے زیر اہتمام ” خدیجتہ الکبریٰ کانفرنس “

پیر 9 مارچ 2015 22:21

کوئٹہ ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء ) جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی جانب سے 8مارچ عالمی یوم خواتین کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں ”خدیجتہ الکبریٰ کانفرنس“ کا انعقاد کیا گیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی خواتین کے رہنماؤں شازیہ عبداللہ،شبانہ انجم ،مسزنگہت، شاہدہ ولی،عابدہ ندیم،روبینہ علی ودیگرنے کہا کہ مسلم خواتین کیلئے رول ماڈل حضرت خدیجتہ الکبریٰ ہے ہم امہات المئومنین کی تقلید کرکے قوم کو میڈیا کی طرف سے مسلط کردہ رول ماڈل کی سازش کو ناکام بنائیں گے عورت کو اسلام نے عزت و تکریم کا مرتبہ دیا ہے اسے بازار کی زینت بنانے والے عورت کے خیر خواہ نہیں ، اس کے سب سے بڑے دشمن ہیں ۔

اسلام نے بہن بیٹی اور ماں کی حیثیت سے عورت کو جو بلند مرتبہ عطا کیا ہے اس کا تحفظ وقت کی اہم ضرورت ہے ایک دن منانے سے خواتین کو حق اور انصاف نہیں مل سکتا خواتین کے حقوق صرف کاغذوں میں موجود ہیں عملی دنیا میں یہ حقوق نظر نہیں آتے ۔

(جاری ہے)

خواتین راہنماؤں نے کہا کہ غریب ماں باپ اپنے بچوں سمیت اجتماعی خودکشیاں کررہے ہیں ،ملک پر ایک ظالمانہ استحصالی اور طبقاتی نظام مسلط ہے جماعت اسلامی حکومت میں آکر خواتین کیلئے تعلیم اور صحت کے علیحدہ ادارے قائم کرے گی ،بچوں کی طرح بچیوں کی تعلیم بھی لازمی ہوگی اور ہم ان شاء اللہ شرح خواندگی کو سوفیصد تک پہنچائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں عدل و انصاف صرف نظام مصطفے ٰ کے نفاذ سے ہوسکتا ہے ۔ اس موقع پر ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہہ ہر سطح پر عورت کا استحصال بند کیا جائے اور اسے وہ تمام حقوق اور مواقع دئیے جائیں جو رب کائنات نے اسے عطا کئے ہے۔ عورت کے معاشی، معاشرتی اور سیاسی حقوق کا تحفظ کیا جائے۔نیز اسلام کی جانب سے عورت کو عطا کیے گئے حقوق وراثت، ملکیت، مہر اور دیگر حقوق کی حفاظت کی جائے۔

وٹہ سٹہ، ونی، کاروکاری‘قرآن سے شادی اور دیگر قبائلی اور علاقائی رواج جن کے ذریعے خواتین کے ساتھ زیادتیاں کی جاتی ہیں، ان کا خاتمہ کیا جائے۔ جو بھی فرد‘طبقہ یا قبیلہ عورت کے ساتھ کسی بھی قسم کے ظلم و زیادتی یا جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مرتکب ٹھہرے اسے نشان عبرت بنایا جائے۔خواتین کی بہترین تعلیم و تربیت اور روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں۔ میڈیا ، فلموں ، ڈراموں اور اشتہارات کے ذریعے عورت کا استحصال ‘ خواتین کو محض تفریح کا ذریعہ اور مصنوعات کی فروخت کا آلہ کار بنانے کا رجحان ختم کیا جائے۔ خواتین کو آزادنہ رائے دہی کا پورا موقع اور محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔نیز فیصلہ سازی کے عمل میں شرکت کے مواقع بھی دیے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :