سجن یونین کے ایم سی بغیر کسی امتیاز کے بلدیاتی ملازمین کی خدمت اور انکے مسائل کو اُجاگر کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی،سید ذوالفقارشاہ

پیر 9 مارچ 2015 22:07

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء) سجن یونین (سی بی اے) کے ایم سی کے مرکزی صدر وآل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے صدر سیدذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ سجن یونین(سی بی اے) کے ایم سی بغیر امتیاز رنگ ونسل مذہب وزبان کے کراچی کے بلدیاتی ملازمین کی خدمت اور انکے مسائل کو حکام بالاتک پہنچانے کے لیے میڈیا کے ذریعے اُجاگر کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی ۔

دھونس دھاندلی دھمکی سے خدمت کا یہ سلسلہ بند نہیں کیا جاسکتا وہ آج اپنے دفتر میں ایس یوجی سروس کے سندھی افسران کے ایک وفد سے بات چیت کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات کراچی کے بلدیاتی اداروں کے اختیارات میں مسلسل کمی کرکے کراچی دشمنی کا مظاہرہ کررہے ہیں انہوں نے سندھی افسران کو بعض مفاد پرست عناصر کی جانب سے ذروکوب کرنے انہیں دھمکیاں دیکر کراچی میں تبادلے کروانے پر مجبور کرنے کی شکایات پر انہیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس قسم کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کاروائی کے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پورے ملک کے افراد کو روزگارفراہم کررہا ہے یہاں تعصب مذہب رنگ ونسل کا امتیاز کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سجن یونین کی بلا امتیاز خدمت کو دیکھتے ہوئے ہر زبان سے تعلق رکھنے والے افراد اس میں جوق در جوق شامل ہورہے ہیں ہم نے ان ادارے سے خوف کو ماحول کو محبت بھائی چارے کے ماحول میں تبدیل کردیا ہے ہماری کوشش ہے کہ حقدار کو اسکا حق مانگنے سے پہلے دلوایا جائے ۔تنخواہیں پنشن کی ادائیگی میں باقاعدگی لانے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پنشن دائر کی جس کی بدولت کے ایم سی کو 50کروڑ کی اسپیشل گرانٹ جنوری 2013ءء مل رہی ہے جبکہ PFCایوارڈ سے قبل گذشتہ ماہ سے 20فیصد اضافہ شدہ OZTگرانٹ تمام بلدیاتی اداروں کودی جارہی ہے ۔

ہم بلدیاتی اداروں کے اختیارات کو حکومت سندھ منتقل ہونے کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں اور عنقریب انہیں عدالتوں میں چیلنج بھی کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ سجن یونین میونسپل ورکرز ٹریڈیونین الائنس میں شامل یونینیوں میں سے ایک اہم یونین ہے جوکہ مشترکہ طور پر کئے گئے فیصلوں کی مکمل پاسداری کریگی چاہے اسکے لیے کتنے ہی نقصانات اٹھانے پڑجائیں ۔انہوں نے وزیر اعلٰی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کے خاتمے کے لیے بلدیاتی اداروں کے یونین رہنماؤں کو اعتماد میں لینے کے لیے ان سے بات چیت کی جائے۔

متعلقہ عنوان :