بھارت کی سب سے بڑی زبان عدم برداشت اور تشدد ہے‘ میاں مقصوداحمد

پیر 9 مارچ 2015 17:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09مارچ۔2015ء) امیرجماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہبھارت کی سب سے بڑی زبان عد م برداشت اور تشدد ہے۔ بھارت میں جو عدم برداشت دیکھنے میں آ رہا ہے وہ انتہاپسند ہندوؤں کا کیا دھرا ہے، جب یہ کہتے ہیں تو وہ دراصل یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ انتہا پسند جو کچھ کررہے ہیں وہ گویا ہندوازم کی تعلیمات کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے۔اس لئے کہ کشمیری ابھی تک بھارت کے شہری نہیں ہیں ۔چنانچہ بھارت کشمیریوں پر زبردستی اپنی حب الوطنی مسلط نہیں کرسکتا۔ بھارت اگر اپنی جامعات میں کشمیر ی طلبہ کو داخلہ دیتا ہے تو وہ ایسا اخلاص کے ساتھ نہیں ”سیاسی رشوت“ کے طور پر کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی استعماری طاقتیں خطے میں بھارت کا کردار متعین کرچکی ہیں اور وہ چین کے مقابلے میں بھارت کو سپر پاور ہی نہیں بنانا چاہتیں بلکہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں اور اس کے جغرافیائی وجود اور نقشے کو بھی تبدیل کرنا چاہتی ہیں۔

(جاری ہے)

امریکہ اور بھارت مشرقی پاکستان کی تاریخ دھرانے کے لیے ایک بار پھر سرگرم ہیں ۔یہ صورت حال محب وطن پاکستانیوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ اگر محب وطن سیاسی قوتوں،مقتدر طاقتوں اور حکمرانوں نے امریکہ اور بھارت کے مذموم عزائم پر قوم کو اعتماد میں نہ لیا تو خاکم بدہن بر بیسن ایک اور سانحہ مشرقی پاکستان جنم لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان اور کشمیریوں کی تحریک کا ازلی دشمن ہے اس سے دوستی اور تجارت اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کہ مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا۔

متعلقہ عنوان :