ملک میں عدلیہ کی آزادی،پارلیمنٹ کی بالادستی کی باتیں صرف بہلاوا ہیں ، سردار اختر جان مینگل

پیر 9 مارچ 2015 17:07

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09مارچ۔2015ء ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلیٰ اور رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ملک میں عدلیہ کی آزادی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی باتیں صرف بہلاوا ہیں، شہری آزادی اور جمہوریت کی با لادستی کیلئے وکلاء اور سیاسی کارکنوں کو ایک بار پھر میدان میں نکلنا ہو گا۔انہوں نے یہ بات پیر کے روز بلوچستان ہائی کورٹ میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، سردا ر اختر جان مینگل نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی اور پارلیمنٹ کی بالدستی کیلئے وکلاء اور سیاسی کارکنوں نے جدوجہد کی مگر اس جدجہد کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے ہم آج بھی جدوجہد کے مراحل سے گزر رہے ہیں عدلیہ اور پارلیمنٹ کی آزادی کی باتیں صرف بہلاوا ہیں عدلیہ آج بھی خاکی زنجیروں کی قید میں ہے۔

(جاری ہے)

جس ملک میں جب تک ایک شہری آزاد نہ ہو وہاں عدلیہ اور پارلیمنٹ آزاد نہیں کہلائے جا سکتے۔ بلوچستان میں لوگ صحت ، تعلیم اور پانی جیسے بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ان کا کہنا تھا حکمرانوں کی سب سے بڑی ذمہ داری امن وامان ہے مگر علام یہ ہے کہ یہاں بجٹ میں جتنی زایدہ رقم امن وامان کیلئے رکھی جاتی ہے یہ مسئلہ اتنا ہی گھمبیر ہوتا جاتا ہے بلوچستان کے حالات ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کئے جا رہے ہیں یہاں تاریخی روایات کو مسخ کیا جارہا ہے ایک سازش کے تحت لو گو ں کو باہم دست وگریبان کیا جارہا ہے امن ومان کی صورتحال ابتر ہے سرکاری فورسز کے ہوتے ہوئے بھی لوگ نجی سییکورٹی گارڈز رکھنے پر مجبور ہیں ۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی اور امن وامان کیلئے وکلاء نے ایک پٹیشن دائر کی مگر سب کو پتہ ہے کہ اس پٹیشن کیا نتیجہ نکلاء۔ تقریب ے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :