مدارس کے معاملے پر قانون سازی کی ضرورت ہے‘ دہشت گردی کی تربیت دینے والے مدارس کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی‘پنجاب حکومت دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کاروائی کرتی تو آج طالبان اور کالعدم تنظیموں کی مشروم گروتھ نہ ہوئی ہوتی‘ وزیر اعلیٰ سندھ نے امن و امان کی بحالی کے لئے پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دے رکھا ہے جو جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاتفریق کاروائیاں کررہے ہیں‘ پیپلزپارٹی میں فارورڈ بلاک کسی کی سوچ تو ہوسکتا ہے لیکن اس کا حقیقت سے تعلق نہیں ہے،صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن کی پریس کانفرنس

اتوار 8 مارچ 2015 18:54

مدارس کے معاملے پر قانون سازی کی ضرورت ہے‘ دہشت گردی کی تربیت دینے ..

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 مارچ۔2015ء) صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مدارس کے معاملے پر قانون سازی کی ضرورت ہے‘ دہشت گردی کی تربیت دینے والے مدارس کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی‘پنجاب حکومت دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کاروائی کرتی تو آج طالبان اور کالعدم تنظیموں کی مشروم گروتھ نہ ہوئی ہوتی‘ وزیر اعلیٰ سندھ نے امن و امان کی بحالی کے لئے پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے جو جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاتفریق کاروائیاں کررہے ہیں‘ پیپلزپارٹی میں فارورڈ بلاک کسی کی سوچ تو ہوسکتا ہے لیکن اس کا حقیقت سے تعلق نہیں ہے‘ اگر فارورڈ بلاک ہوتا تو سینیٹ الیکشن میں سامنے آجاتا‘ وہ سابق ضلع ناظم سیکریٹریٹ حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے‘ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی پوری کوشش کر رہے ہیں‘ مدارس کے ایشوز پر قانون سازی کی ضرورت ہے جس کے لئے وفاق سے رابطہ کیا گیا ہے‘ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیم دینے والے مدارس قابل احترام ہیں مگر دہشت گردی کی تربیت دینے والے مدارس کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی‘ شرجیل میمن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے امن و امان کی بحالی کے لئے پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے جو جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاتفریق کاروائیاں کررہے ہیں جس کا واضح ثبوت لیاری میں ہونے والا آپریشن ہے‘ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری کے بعد ان کی رہائی کے لئے سفارش نہیں کی جاتی اور پولیس و رینجرز کو کسی مخصوص علاقے میں آپریشن کا نہیں کہا جاتا ہے‘ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے آغاز کے وقت وزیر اعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ سندھ کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے اور وزیر اعظم نے فنڈز کی فراہمی کا وعدہ بھی کیا تھا جو تاحال وفا نہیں ہوسکا ہے‘ اس وقت سندھ کو زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن‘ شہداء کے لئے فنڈز اور جدید آلات کی خریداری کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے‘ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب حکومت دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کاروائیاں کرتی تو آج طالبان اور کالعدم تنظیموں کی گروتھ نہ ہوتی‘ انہوں نے کہا کہ سندھ میں دو فوجی عدالتیں قائم ہیں مگر انہیں مقدمات بھیجنے کا اختیار سندھ حکومت کو حاصل نہیں ہے‘ کچھ مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کے لئے وفاق کو ارسال کئے گئے ہیں‘ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں فارورڈ بلاک کسی کی سوچ تو ہوسکتا ہے لیکن اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے اگر پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک ہوتا تو سینیٹ الیکشن کے دوران سامنے آجاتا‘ سندھ میں سینیٹ الیکشن کے دوران کوئی دھاندلی نہیں ہوئی‘ پیپلزپارٹی کو تمام 92 ممبران نے ووٹ دیئے ہیں‘ گذشتہ سینیٹ انتخابات کے دوران پیپلزپارٹی نے فنکشنل لیگ کو ووٹ دے کر ان کا ایک سینیٹر منتخب کرایا مگر اس مرتبہ فنکشنل لیگ نے پیپلزپارٹی کو ووٹ نہیں دیا جو اُن کی مرضی ہے۔