مختلف سماجی و معاشی شعبہ جات پر موسمیاتی تغیرات کے منفی اثرات سے نمٹنے میں خواتین اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، ان اثرات سے نمٹنے کے لیے ہر سطح پر ہونے والی منصوبہ سازی اور فیصلہ سازی میں عورتوں کی شمولیت کو یقینی بنانا ناگزیر ہے

وفاقی وزیر موسمیاتی تغیرات مشاہد اللہ خان کاخواتین کے عالمی دن پر پیغام ن

اتوار 8 مارچ 2015 17:42

اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر موسمیاتی تغیرات مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے مختلف سماجی و معاشی شعبہ جات پر موسمیاتی تغیرات کے منفی اثرات سے نمٹنے میں خواتین اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ تاہم، انہوں زور دیا کہ ان اثرات سے نمٹنے کے لیے ہر سطح پر ہونے والی منصوبہ سازی اور فیصلہ سازی میں عورتوں کی شمولیت کو یقینی بنانا ناگزیر ہے۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں منائے جانے والے عالمی یوم خواتین کے موقع پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں خواتین اپنے گھروں میں روز مرہ کے کام کاج کی اہم ذمیداریاں نبھانے کے علاوہ کھیتوں میں بھی مشقت کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ دیہی علاقوں میں روزانہ کئی میل پیدل چل کر پانی اور ایندھن کا بھی انتظام کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

مگر ہماری خواتین کو معاشرے میں وہ مقام حاصل نہیں ہے جو ان کو ملنا چاہیے۔

وزیر نے مزید کہا کہ اس بات سے کوئی بھی ذی شعور انسان اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ عورتوں کو ان کی اپنی معاشی اور سماجی زندگی کے سلسلے میں با اختیاربنانا حقیقت میں معاشرے کو بااختیاربنانا اور حقیقی وپائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کی تسلیم کرنے کے ان کو ملکی معیشت کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے قابل کرنا پائیدار معاشی اور سماجی ترقی کے لیے انتہائی غیراہم اور وقت ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ خواتین کا ماحول کے ساتھ ایک اہم رشتہ ہے۔ اپنے گھروں کے نظام کے چلانے کے علاوہ، خواتین قدرتی وسائل کے بہتر اور پائیدار استعمال میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ تاہم، ملک میں قدرتی وسائل کے بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے خواتین بری طری متاثر ہورہیں ہے، کیونکہ اب بھی ان کی صاف ذرائع توانائی اور گھروں میں پینے کے صاف پانی کی عدم فراھمی کی وجہ سے ان خواتین کو روزانہ کئی میل چل کر ایندھن کے لیے لکڑی اور پینے کے لیے پانی لانا پڑتا ہے جو انتہائی مشقت کا کام ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت اور معاشی زندگی متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان عورتوں کو ہمیں ایسی مشکلات سے نجات دلاکر ایک ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے انے کے لیے راہ ہموار کرنا ہوگی۔

متعلقہ عنوان :