بڑھتے ہوئے حکومتی قرضوں اور پیپر کی فروخت سے کمرشل بنکوں کو سرمائے کی شدید مشکلات کا سامنا

کمی کو پورا کرنے کیلئے سٹیٹ بنک نے کمرشل بنکوں کا ہر ہفتے 700ارب روپے کا سرمایہ فراہم کرنا شروع کردیا

اتوار 8 مارچ 2015 16:43

اسلام آباد((اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2015ء)) بڑھتے ہوئے حکومتی قرضوں اور پیپر کی فروخت سے کمرشل بنکوں کو سرمائے کی شدید مشکلات کا سامنا، کمی کو پورا کرنے کے لئے سٹیٹ بنک نے کمرشل بنکوں کا ہر ہفتے 700ارب روپے کا سرمایہ فراہم کرنا شروع کردیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آئی ایم کی جانب سے سٹیٹ بنک سے براہ راست قرضوں پر پابندی کی وجہ سے حکومت نے اخراجات پورے کرنے کے لئے کمرشل بنکوں پر انحصار کرنا شروع کردیا ہے،بڑے پیمانے پر ٹی بلز اور حکومتی بانڈز کی نیلامی کی جا رہی ہے، جبکہ بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لئے روں مالی سال میں اب تک حکومت ساڑھے نو سو ارب روپے کمرشل بنکوں سے وصول کر چکی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ بنکوں کی استعداد سے بڑھ کر حکومتی قرضوں نے بنکنگ سیکٹر پر دباو بڑھا دیا ہے، سرمائے کی ضرورت کو پوار کرنے کے لئے سٹیٹ بنک کو اوپن مارکیٹ اوپن آپریشن کرکے سرمایہ فراہم کرنا پڑرہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کی بجائے منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ سٹیٹ بنک کے اعداد وشمار کے مطابق یکم جنوری سے اب تک سٹیٹ بنک نے دس مرتبہ آپریشن کیا ہے اور ہر ہفتے میں اوسطا سات سو ارب روپے سرمایہ فراہم کیا ہے۔