صدارتی آرڈیننس کو جو رات کے اندھیرے میں لایا گیا،یہ تاثر ملتا ہے کہ اداروں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،حافظ حسین احمد

جمعہ 6 مارچ 2015 17:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کو جو رات کے اندھیرے میں لایا گیا اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ اداروں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کی جو بھی شکل ہو وہ قابل مذمت ہے جبکہ پورے ملک میں سینٹ انتخابات ہوئے مگر فاٹا میں نہیں ہوئے اس سے لگتا ہے کہ ہم ایک بند گلی میں آ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرڈیننس جاری ہونے کے بعد ایوان صدر اور سینٹ ایک دوسرے کے سامنے آ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر 22ویں ترمیم لائی ہے تو سینٹ انتخابات کو بالغ رائے دہی پر ہونا چاہئے اور سینٹ کو ویٹو کا اختیار دیا جائے جبکہ وزیراعظم کے انتخاب میں بھی سینٹ کا کردار ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو نوازنے کے لئے دوسرے صوبے سے منتخب کیا گیا جو غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔