سینٹ کے چار فاٹا ممبران کے انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار

جمعہ 6 مارچ 2015 17:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) سینٹ کے چار فاٹا ممبران کے انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار‘ الیکشن کمیشن انتخابی طریقہ کار میں تبدیلی کیلئے جاری کئے گئے صدارتی آرڈیننس کی واپسی اور پرانا طریقہ کار بحال کرنے کے موقف پر ڈٹ گیا ، حکومت کا ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے ”ون ممبر ون ووٹ“ کے فارمولے پر اصرار ، وزارت قانون کے اعلی حکام درمیانی راستہ ڈھونڈنے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھ گئے‘ کمیشن کے اعلی افسر کا کہنا ہے کہ حکومت اگر آج پرانا طریقہ بحال کردے تو کل فاٹا کی پانچ نشستوں پر سینٹ انتخابات کرادیں گے۔

ذرائع نے ”اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء“ کو آگاہ کیا کہ جمعہ کو بھی وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کے درمیان متعدد بار رابطے ہوئے اور ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے مختلف تجاویز اور آپشنز پر مشاورت کی گئی تاہم تاحال یہ مشاورت کسی نتیجہ خیز موڑ پر نہ پہنچ سکی۔

(جاری ہے)

وزارت قانون کے حکام نے صدارتی آرڈیننس کی موجودگی میں کوئی قابل عمل حل نکالنے کیلئے بعض تجاویز پیش کیں جنہیں الیکشن کمیشن کے اعلی حکام چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کیساتھ زیر بحث لائے۔ ذرائع کے مطابق کمیشن اور وزارت کے اعلی حکام کے درمیان رابطے جاری ہیں اور امید ہے کہ حکومت اور کمیشن ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کیلئے صدارتی آرڈیننس کے علاوہ کسی درمیانی راستے تک پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔