پشتونخوا ء ملی عوامی پارٹی کی حکمت عملی کامیاب رہی ،24ارکان پر 6سینٹر کامیاب ہوگئے،

(ن) اور (ق) لیگ کے26ارکان ہونے کے باوجود صرف 3سینٹر کامیاب ہوئے

جمعرات 5 مارچ 2015 23:52

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔5 مارچ۔2015ء )بلوچستان میں سینٹ کے انتخابات کے موقع پر پشتونخوا ء ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کی حکمت عملی سب سے اچھی اور کامیاب رہی دونوں پارٹیوں کے اسمبلی میں 24ارکان ہیں اور وہ 24 ارکان پر مشتمل اپنے اتحاد کے ذریعے 6سینٹر لانے میں کامیاب ہوگئی جبکہ بلوچستان صوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن کے 26ارکان ہے اور انہوں نے اس اتحاد میں صرف 3سینٹر کامیاب ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

سیاسی پنڈتوں دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں مسلم لیگ کو یہ پہلا دہچکا لگا ہے اور اس کے اثرات بلوچستان کی مخلوط حکومت پر بھی پڑیں گے اور مری معاہدے پر بھی یہ اثرات پڑنے اب زیادہ امکانات ہوگئے کیونکہ بات اب واضح ہوگئی ہے کہ پشتونخوا ء ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی اتحادی جب بنتے ہیں تو کامیابی بھی حاصل کرتے ہیں دوسری جانب مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کے درمیان بظاہراًاتحا دنظر تو آتا ہے مگر سینٹ کے انتخابا ت کے موقع پر ان کے اندر جو اختلافات پائے جاتے تھے وہ سب کے سامنے آگئے ہیں جس کا ثبوت سینٹ کے انتخابات کے نتائج ہیں اگر مسلم لیگ ن نے اور مسلم لیگ ق نے اپنے اندرونی اختلافات کو ختم نہیں کیا تو مری معاہدے کے تحت اس سال کے آخر تک دوسرے مدت کے لئے مسلم لیگ ن کو جو وزارت اعلیٰ ملنی ہے وہ دور بھی ہوسکتی ہے جس کا ذمہ دار ردنوں جماعتوں کے درمیان اختلافات پائے جانے سے ہوگا۔