سینیٹ کے انتخابات میں نیشنل پیپلز پارٹی کے دو ارکان سمیت اپوزیشن کے 7 ارکان نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیئے

جمعرات 5 مارچ 2015 23:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔5 مارچ۔2015ء) سینیٹ کے انتخابات میں نیشنل پیپلز پارٹی ( این پی پی ) کے دو ارکان سمیت اپوزیشن کے 7 ارکان نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیئے ۔ این پی پی کے ارکان تو پہلے ہی پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کا اعلان کر چکے تھے جبکہ اپوزیشن کے دیگر پانچ ارکان نے پیپلز پارٹی کے ساتھ خفیہ ڈیل کر کے ووٹ دیئے ۔

اس طرح مسلم لیگ (فنکشنل) سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن کے واحد امیدوار امام الدین شوقین کو توقع سے پانچ ووٹ کم ملے ۔ انہوں نے 18 متوقع ووٹوں کی بجائے 13 ووٹ لیے ۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے انتخابی اتحاد کے بعد ووٹ ڈالنے کے اہل سندھ اسمبلی کے 167 ارکان میں سے اپوزیشن کے 25 ارکان باقی بچ گئے تھے ۔ ان میں سے مسلم لیگ (فنکشنل) کے 11 ارکان ، مسلم لیگ (ن) کے 8، این پی پی کے 2 اور پاکستان تحریک انصاف کے 4 ارکان شامل تھے ۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے چاروں ارکان نے ووٹ نہیں ڈالے ۔ این پی پی کے دو ارکان نے واضح طور پر اعلان کرکے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیئے ۔ الیکشن سے دو روز پہلے الیکشن ٹریبونل نے مسلم لیگ (فنکشنل) کے ایک رکن جام مدد علی کی جگہ پیپلز پارٹی کے اصغر علی جونیجو کو کامیاب قرار دے دیا ۔ باقی 18 ارکان نے امام الدین شوقین کو ووٹ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن پانچ ارکان نے ووٹ پیپلز پارٹی کے امیدوار کو دیئے ۔

منحرف ہونے والے پانچ ارکان کے نام اپوزیشن والے بھی کھل کر نہیں لے رہے ہیں لیکن انہوں نے ٹھٹھہ سے تعلق رکھنے والے کچھ ارکان اور دو سابق وزرائے اعلیٰ پر شک کا اظہار کیا ہے ، جن کا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے ۔ لیکن کسی کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ یہ پانچ لوگ کون ہیں ؟ یہ سوال اپنی جگہ موجود رہے گا ۔