حکومت قبائلیوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہے، اخونزادہ چٹان،

حکومتی اقدامات سے فاٹا کی عوام میں بغاوت کا خدشہ ہے۔ بغاوت ہوئی تو کوئی نہیں روک سکے گا۔ فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنا دیا جائے، بیا ن

جمعرات 5 مارچ 2015 23:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) فاٹا سے رکن قومی اسمبلی شاہ گل اور اخونزادہ چٹان نے کہا ہے کہ حکومت قبائلیوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہے حکومتی اقدامات سے فاٹا کی عوام میں بغاوت کا خدشہ ہے۔ بغاوت ہوئی تو کوئی نہیں روک سکے گا۔ فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنا دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز سینٹ انتخابات کے دوران قومی اسمبلی میں رات گئے جاری کئے گئے صدارتی آرڈیننس پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ فاٹا کے آٹھ رکن قومی اسمبلی اس آرڈیننس کی خدمت کرتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ آرڈیننس فاٹا کی عوام کے حقوق کو مس کرنے کے لئے لایا گیا ہے ہمارا سینٹ میں کوئی نمائندہ موجود نہیں ہمیں کہا گیا تھا کہ چیئرمین سینٹ یا ڈپٹی چیئرمین فاٹا سے ہو گا لیکن فاٹا سے چیئرمین نہ بن جائے اس صدارتی آرڈیننس کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ قبائلیوں کا بھی دوسری قوموں کی طرح حقوق ہیں اگر وفاق فاٹا کسی عوام کو انکے ہقوق نہیں دے سکتا تو فاٹا کیو صوبہ بنا دیا جائے۔ انہوں نے کہا ہے حکومتی اقدامات فاٹا کی عوام میں احساس محرومی پیدا کر رہے ہیں اس سے بغاوت کا خدشہ ہے۔ بغاوت ہو گی تو اس کو روکنا مشکل ہو جائے گا انہوں نے مطالبہ بھی کیا ہے کہ فاٹا کی عوام کو حقوق مکمل نہیں مل رہے اس لئے فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنا دیا جائے۔ اس موقع پر اخونزادہ چٹان نے کہا ہے کہ رات گئے آرڈیننس لایا صدارتی آرڈیننس لا کر قانون کی دھجیاں اڑائی گئی

متعلقہ عنوان :