ایبٹ آباد، دہشت گردی کی عدالت کے احاطے میں سیکورٹی کے ناقص انتظامات، درجنوں افرادنے ملزمان کو گھیرلیا

جمعرات 5 مارچ 2015 21:00

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) دہشت گردی کی عدالت کے احاطے میں سیکورٹی کے ناقص انتظامات۔ درجنوں افرادنے ملزمان کو گھیرلیا۔ سیکورٹی کی ابترصورتحال پر انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ۔ جمعرات کے روز دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے احاطے میں قاری نصیرگینگ ریپ کیس کے فیصلے کے موقع پر لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔

دہشت گردی کی عدالت نے جب ملزمان کو سزاسنائی تو کئی افراد بے قابو ہوگئے۔ اور انہوں نے قاری نصیر، حسین اورفیضان عرف فیضی کو گھیرلیا۔ جبکہ صرف چند پولیس اہلکار قریب کھڑے تماشادیکھتے رہے۔ اس دوران ہجوم میں موجود حسین کے بھائی نے عدلیہ کیخلاف نازیبا اور اشتعال انگیز الفاظ بھی ادا کئے۔ جس کی وجہ سے ماحول گرم ہوگیا۔ چالیس پچاس افراد دہشت گردی کی عدالت کے باہر موجود لاک اپ کے اندر گھس گئے۔

(جاری ہے)

جبکہ سیکورٹی انچارج جو کہ ایک بوڑھا سب انسپکٹر تھا قریب کھڑا تماشا دیکھتے رہا۔ سیکورٹی کی مذکورہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ اس قسم کی صورتحال میں کسی بھی مجرم کو باآسانی نہ صرف فرار کروایا جاسکتا ہے۔ بلکہ اس کو گولی مار کر باآسانی قتل بھی کیا جا سکتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈی آئی جی ہزارہ رینج دہشت گردی کی عدالت میں قاری نصیرگینگ ریپ کیس کے موقع پر موجود سیکورٹی انچارج سمیت تمام اہلکاروں کو معطل کرکے ان کیخلاف انکوائری کا حکم جاری کریں

متعلقہ عنوان :