سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی ،شرجیل انعام میمن،

مسلم لیگ (ف) کے پاس 10 ووٹ تھے اور انہیں 13 ملے ،مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کا کوئی امیدوار نہیں تھا ان کے ووٹرز آزاد تھے ،صوبائی وزیر اطلاعات

جمعرات 5 مارچ 2015 20:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی ہے۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے پاس 10 ووٹ تھے اور انہیں 13 ووٹ ملے ہیں۔مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کا کوئی امیدوار نہیں تھا اس لئے ان کے ووٹرز آزاد تھے کہ وہ کسی بھی امیدوار کو جنہیں وہ بہتر سمجھتے تھے انہیں ووٹ دئیے ہیں۔

ہم نے انفرادی طور پر سب سے ووٹ مانگیں تھے۔ وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی کے باہر سینیٹ کے انتکابات کے نتائج کے اعلان کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ میں سینیٹ کے انتخابات میں کامیاب ہونے والے اور ناکام والے پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ارکان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (فنکشنل) کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کو نہ صرف مسترد کرتا ہوں بلکہ ان سے یہ پوچھتا ہوں کہ ان کے امیدوار کو ان کے 10 ووٹرز کے مقابلے 13 ووٹ کس طرح مل گئے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے اپنے امیدوار کو پہلے ہی دستبردار کروا دیا تھا اور اس کے بعد پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (فنکشنل) کے ہی امیدوار ہی میدان میں تھے اور عددی طور پر یہ بات واضح تھی کہ مسلم لیگ (فنکشنل) جس کے بعد 10 ووٹر ز تھے جبکہ اس کے مقابلے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے پاس عددی طاقت پوری تھی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت سندھ اسمبلی میں موجود دیگر سیاسی جماعتوں کا کوئی امیدوار اس انتخابات میں حصہ نہیں لے رہا تھا، جس کے بعد ان کے ووٹرز کسی بھی امیدوار کو ووٹ دینے کے لئے آزاد تھے۔ ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ اپنی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس صوبے کو دہشتگردوں، کالعدم تنظمیوں اور طالبان دہشتگردوں سے پاک کرا کر ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پولیس اور رینجرز صوبے بھر اور بالخصوص کراچی میں قیام امن کے لئے مستقل کام کررہی ہے اور ان کی کارکردگی کے باعث کراچی میں سالہا سال سے جاری بدامنی میں بڑی حد تک کمی ہوئی ہے اور مختلف بڑے بڑے کیسز میں ملوث ملزمان کو پکڑا جارہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی حکومت میں ثمولیت کے حوالے سے عبدالرحمان ملک ہی واضح طور پر بتا سکتے ہیں کیونکہ ایم کیو ایم سے تمام معاملات وہی طے کررہے ہیں اور ان پر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم دونوں کا مکمل اعتماد ہے۔ ہمارے ایم کیو ایم سے روابط پہلے بھی بہتر تھے اور اب بھی بہتر ہیں اور کسی قسم کا کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے