کراچی ،ایڈیشنل آئی جی غلام قادرتھیبوکی زیرصدارت سینٹرل پولیس آفس میں اجلاس،

شہرکے تمام بینکوں کے سیکورٹی اقدامات کاجائزہ لیاگیا

جمعرات 5 مارچ 2015 20:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبوکی زیرصدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ہونے والے اجلاس میں شہرکے تمام بینکوں کی سیکیورٹی اقدامات کاجائزہ لیاگیا اراس حوالے سے مزید ہدایات دی گئیں۔اجلاس میں ساؤتھ ایسٹ زون سی آئی اے کے ڈی جیزکے علاوہ ڈی آئی جی ایڈمن جاوید عالم اوڑھو،ایس ایس پی آئی یو ودیگر پولیس افسران سمیت آل پاکستان سیکیورٹی ایجنسیزایسوسی ایشن اوربینک کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی،ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ تمام بینکوں کے مرکزی دروازوں کوبلٹ پروف بنانے اورانکے عقب میں ایمرجنسی الارم بٹن کی تنصیب کے اقدامات کئے جائیں جبکہ تمام بینکوں کی سیکیورٹی کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے وضح کئے گئے بینک سیکیورٹی مینول کے مطابق کیاجائے ،جبکہ بینکوں میں نصب کیمروں کے DVR کا بیک اپ علحیدہ سے محفوظ کرنے کے بھی ہرممکن اقدامات کیے جائیں انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کمپنیاں بینکوں کوتربیت یافتہ گارڈز کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تمام گارڈز کے کوائف کی بائیومیٹرک تصدیق کے علاوہ انکے اورانکے فیملی ممبران کے رابطہ نمبروں کی تفصیلات ناصرف اپنے پاس رکھیں بلکہ متعلقہ بینکوں اور تھانوں کو بھی جملہ تفصیلات لازمی فراہم کریں تاکہ ڈکیتیوں کی روک تھام کے مجموعی اقدامات کوغیرمعمولی بنایاجاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بینکوں کے نمائندوں سے کہا کہ اس حوالے سے یوفون کے ایمرجنسی الرٹ سسٹم سے بھی استفادہ کیاجاسکتا ہے۔ اس موقع پر ڈی آئی جی سی آئی اے نے اجلاس کو بتایا کہ سال 2014 میں ہونے والی بینک ڈکتیوں کے کیسز 100 فیصد حل کرلیئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ بینک ڈکیتی مقدمات کی تفتیش کے مطابق زیادہ ترواقعات میں بینک سیکیورٹی گاڈز ملوث پائے گئے ہیں۔لہذا بینک پر تعیناتیوں سے قبل سیکیورٹی گارڈز کے جملہ کوائف کی تصدیق اورکلیرنس سرٹیفکٹ کے اجرار کے عمل کوہرلحاظ سے یقینی بنانالازمی ہے

متعلقہ عنوان :