جس قوم کے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں شامل ہونے کے مواقع میسر ہوں وہ منشیات ،جرائم جیسی برائیوں سے محفوظ رہتے ہیں، روبینہ سعید شاہوانی

جمعرات 5 مارچ 2015 17:17

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2015ء ) جس قوم کے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں شامل ہونے کے مواقع میسر ہوتے ہیں وہ منشیات اور جرائم جیسی برائیوں سے محفوظ رہتے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم انہیں ان سرگرمیوں کے علاوہ بھی کوئی ایسا مثبت پلیٹ فارم مہیا کریں جہاں یہ ہمارے ساتھ ذیادہ سے ذیادہ کام کر سکیں۔اس لیے ہلا ل احمر بلوچستان کے ہر نوجوان کو رضا کار کے طور پر مثبت سرگرمیوں میں مشغول کرنے کا عزم رکھتا ہے۔

ہلال احمر بلوچستان کی اسسٹنٹ ڈائیریکٹر یوتھ اینڈ والنٹیئر روبینہ سعید شاہوانی نے ہلال احمر کی ریکروٹمنٹ ڈرائیومہم کی آخری تقریب میں بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہلال احمر کا عزم ہے کہ بلوچستان کے ہر گھر میں ان کا رضا کار ہو۔ اس مقصد کے حصول کے لیے ریکروٹمنٹ ڈرائیو کے ذریعے ہم نے رضاکاروں کے لیے عوامی جگہوں پر مجمع لگائے ۔

(جاری ہے)

جس میں ہلال احمر سے متعلق لوگوں کو آگاہی فراہم کی گئی اور رضاکاروں کو رجسٹر کیا گیا۔

اس مہم میں سات جگہ پر ریکروٹمنٹ ڈرائیو کی گئی جس میں ہسپتال۔لینگویج سنٹرز اور شاپنگ مال شامل ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہلال احمر کا رضا کار بننے کے بعد وہ مختلف اقسام کی تربیت حاصل کرتے ہیں اور سرگرمیوں کا حصّہ بنتے ہیں پھر وہ خود اور ان کے والدین بھی ان کی شخصیت میں نکھار محسوس کرتے ہیں۔ والدین بھی چاہتے ہیں کہ خصوصاً آج کل کے حالات میں ان کے بچے مثبت سرگرمیوں میں مشغول ہوں ۔

۔ میری خواہش ہے کہ ہلال احمر کی سپورٹس ٹیمیں بنیں۔ اس کے لیے ہمیں بہت سارا کام کرنا پڑے گا۔لوگوں میں رضاکارانہ طور پر کام کرنے کا جذبہ موجود ہے۔ لوگوں کو جب یقین ہو کہ سرگرمی واقعی ان کے اور کمیونٹی کے لیے مفید ہے اور ادارے کا نام بھی قابل ذکر ہے تو وہ گرم جوشی سے اس سرگرمی کا حصہّ بنتے ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان میں ہلا ل احمر کے متعلق لوگوں کو مناسب آگاہی دی جائے ۔تقریب میں ہلال احمر کے رضاکاروں نے ہنگامی حالت سے نمٹنے کا عملی مظاہرہ کر کے دیکھایا اور نغمے بھی پیش کیے۔ لوگوں کی بڑی تعداد ہلال احمر کے رضاکاروں کے طور پر رجسٹرر ہوئی ۔

متعلقہ عنوان :