پاک بھارت مذاکراتی عمل کی بحالی اہم بات ہے ،کامیابی کور ایشوز پر توجہ سے مشروط ہو گی،مشعال حسین ملک

جمعرات 5 مارچ 2015 17:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2015ء) پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور کشمیری حریت لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ پاک بھارت مذاکراتی عمل کی بحالی اہم بات ہے تاہم اس کی کامیابی کور ایشوز پر توجہ سے مشروط ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک بیان میں کیا ۔ مشعال حسین ملک کا مزید کہنا تھا کہ آج تک پاکستان اور بھارت کے درمیان جتنے بھی مذاکرات ہوئے ان کی تاریخ اٹھا کر دیکھی جائے تو یہ بات واضح طور پر دکھائی دیتی ہے کہ بھارت نے کبھی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھی غیر ذمہ دارانہ طرزعمل اختیار کرتا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک بس مذاکرات ہی ہو رہے ہیں۔

مشعال حسین ملک کا کہنا تھا کہ اب کے بھی بھارت نے یہی طریقہ کار اختیار کیا تو مذاکراتی عمل کا کوئی مختلف یا مثبت نتیجہ برآمد ہونا مشکل ہو گا۔

(جاری ہے)

پوری دنیا جانتی ہے کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیے بغیر چاہے جتنے بھی مذاکرات کر لیے جائیں بات وہیں کی وہیں رہے گی۔ اس لیے ضروری ہے کہ بھارت نیک نیتی سے آگے بڑھے،کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے، فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج نکالی جائے۔

بھارت کا مذاکرات کی میز پر آنا اہم بات ہے، یہی وقت ہے کہ عالمی برادری مل کر اس پر دباؤ ڈالے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرے۔ اقوام متحدہ کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ مشعال حسین ملک نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر اس بار بھی بھارت روایتی طرزعمل ہی اپنائے گا تو پھر مذاکرات کے نتائج بھی ویسے ہی ہوں گے جیسے ماضی میں آتے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :