ضلع گوجرانوالہ میں ٹماٹر کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 6ٹن تک پہنچ گئی

جمعرات 5 مارچ 2015 14:18

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2015ء)ڈاکٹر سعید احمد شاہ چشتی ماہر سبزیات ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کہا ہے کہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں ٹماٹر کی سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہوتی ہے جبکہ ضلع گوجرانوالہ میں ٹماٹر کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 6ٹن سے زائد ہے جو پاکستان کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 4ٹن کے مقابلہ میں ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔

ٹماٹرکی نفع بخش کاشت میں اس کی مناسب وقت پر کاشت ،جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی، نقصان رساں کیڑوں اور نقصان رساں بیماریوں کا کنٹرول زیادہ اہم ہیں انہوں نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2015ء کو بتایا کہ پنجاب میں ٹماٹر کی عام اور ٹنل کاشت کے طریقوں سے ہورہی ہے۔ٹنل میں ٹماٹر کے پودوں کی تعداد زیادہ رکھی جاتی ہے لہذا پودوں کو پٹڑی پر پھیلنے کی بجائے رسی کی مدد سے اوپر چڑھایا جاتا ہے اور رسی کو ٹنل کی چھت پر موجود تار سے باندھ دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ ٹنل میں کاشتہ فصل زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے پودوں کی خاص تربیت کریں اس مقصد کے لیے پودے کی بغلی شاخیں کاٹ دیں تاکہ پھل صرف مرکزی تنے پر لگے اور پودہ اوپر کی طرف بڑھوتری کرکے روشنی کا زیادہ استعمال کرے۔پنیر ی منتقلی کے ایک سے ڈیڑھ ماہ بعدپھول نکلتے وقت اور پھل بنتے وقت ایک بوری امونیم نائٹریٹ اورآدھی بوری سلفیٹ آف پوٹاش فی ایکڑ ڈالیں۔

کھاد ڈالنے سے پہلے گوڈی کرکے جڑی بوٹیوں کو تلف کریں اور کھاد ڈالنے کے بعد پودوں کے ساتھ مٹی چڑھائیں ۔جنگلی ہالوں، جنگلی پالک، جنگلی چولائی ، باتھو، قلفہ ، سوانکی ، دمبی سٹی، مدھانہ ، کرانڈ اور لمب گھاس ٹماٹر کی فصل میں اگنے والی اہم جڑی بوٹیاں ہیں ۔ گھاس خاندان کی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے پرسیپٹ جڑی بوٹی مار زہر بحساب 350ملی لیٹر فی ایکڑ اور چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے آکسی فلور فن زہربحساب300ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔

سفید مکھی ، سست تیلہ اور چست تیلہ ٹماٹر کی فصل کے پتوں کا نہ صرف رس چوستے ہیں بلکہ یہ پودوں پر وائرسی بیماریاں پھیلانے کا سبب بھی بنتے ہیں۔معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے پر ان نقصان رساں کیڑوں کے تدارک کے لیے امیڈا کلوپرڈ بحساب 250ملی لیٹر یا کاربو سلفان بحساب 500ملی لیٹر فی ایکڑ استعمال کریں۔پھل کی سنڈی کے تدارک کے لیے کھیت میں انڈوں اور چھوٹی سنڈیوں کے نظر آتے ہی نیو فینوران یا ایمامیکٹن زہر بحساب 200ملی لیٹر فی ایکڑ استعمال کریں۔