وفاقی حکومت کے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جسٹس(ر) جاوید اقبال انکوائری کمیشن نے فروری 2015 ء کی رپورٹ جاری کر دی

جمعرات 5 مارچ 2015 13:51

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2015ء ) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے فروری 2015 ء کی رپورٹ جاری کر دی ،کمیشن نے فروری کے دوران 87 افراد کو بازیاب کراتے ہوئے 93کیسوں کو نمٹایا، بازیاب کرائے گئے ، جن افراد کے کیس نمٹائے گئے ان میں سے 29 کا تعلق سندھ،44کا کے پی کے اور20 کا بلوچستان سے ہے، کمیشن کے پاس زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1223رہ گئی ہے ،مارچ 2015کے دوران کمیشن نے اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کرنے کے لئے تاریخیں پہلے سے ہی مقرر کر رکھی ہیں، کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق فروری 2015ء کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل دو رکنی کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے219 ا فراد کے کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے87فراد کو بازیاب کرایا،6افراد کے کیس کیس لاپتہ نہ ہونے کے باعث خارج کر دیے گئے، اسلام آباد میں56،کوئٹہ میں 97اور کراچی میں 93کیسوں کی سماعت ہوئی،جن افراد کو بازیاب کرایا گیا ان میں اصغر خان ، عبد الصمد، محمد آصف ، اللہ نور، عبد الخالق ، جمیل احمد ، نصیر احمد ، محمد نذیر ، سعید خان ، محمد خان ، ثناء اللہ ، عطا طاہر، محمد کامران بیگ ، احمد ذکریا، ممتاز احمد ، شیر دل، واحد بلوچ، عبد الرحمن، محمد انور ، محمد سعید ، محمد صدیق ،محمد دانش ، محمد بابر ضیاء اورزاہدخان سمیت دیگر شامل ہیں,واضح رہے کہ کمیشن مبینہ طور پر زبر دستی اٹھائے گئے افراد کے کیسوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر رہا ہے اور اور اس وقت کمیشن کے پاس زیر تفتیش کیسوں کی تعداد 1223ہے ، رواں ماہ کمیشن اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :