ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ حاصل کرنے کیلئے عدالت کی انتظار گاہ میں بیٹھے ہیں،
ن لیگ کے دور میں پولیس میں بڑی تعداد میں دہشت گرد بھرتی کیے گئے: ڈاکٹر طاہر القادری، دہشت گرد کانسٹیبل کی گرفتاری ناقابل تردید ثبوت، ایک ڈی پی او بھی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، اب ظلم کے نظام کے خاتمے کی ابتداء سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کی پھانسی سے ہو گی :سربراہ عوامی تحریک
بدھ 4 مارچ 2015 23:38
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ن لیگ کے موجودہ دور میں پولیس میں بڑی تعداد میں دہشت گرد بھرتی کیے گئے ، دہشتگرد کانسٹیبل کی گرفتاری ناقابل تردید ثبوت اور ہمارے موقف کی تصدیق ہے ۔ ایک ڈی پی او کانام بھی دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں آرہا ہے جسے پنجاب حکومت چھپانے اور دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
آرمی چیف قومی ایکشن پلان کی مکمل کامیابی کیلئے پنجاب پولیس میں 2008 کے بعد بھرتی ہونے والے تمام اہلکاروں اور افسران کی ازسرنو سکروٹنی کروائیں۔ اسلام آباد میڈیاسیل کے مطابق انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی وردیوں میں ملبوس تربیت یافتہ دہشت گردوں نے ہمارے کارکنوں کو خون میں نہلادیا ۔(جاری ہے)
2 ماہ بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج ہوئی اور اور 7 ماہ گزر گئے اس سانحہ کی غیر جانبدارانہ تفتیش کا آغاز بھی نہ ہو سکا۔
یہاں تک کہ ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ حاصل کرنے کیلئے عدالت کی انتظار گاہ میں بیٹھے ہیں۔ گزشتہ روز ٹیلیفون پر پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پولیس میں دہشت گردوں کی بھرتیوں کا ٹاسک ایک سابق صوبائی وزیر قانون کے پاس تھا جو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کیس کا مرکزی ملزم بھی ہے اور جسے اسی سانحہ کے بعد اس کے عہدے سے ہٹانے کا ڈرامہ رچایا گیا اور وہ آج بھی بطور وزیر قانون کام کررہا ہے اور ساری مراعات لے رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ”JOKE“ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ قاتلوں تک پہنچنا چاہتے ہیں تو جسٹس باقر نجفی کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ پڑھیں،قاتلوں کے چہرے ان کے سامنے آجائینگے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی جے آئی ٹی کے سربراہ سابق سی سی پی او لاہور غیر جانبدار ہوتے تو اسی روز مستعفی ہو جاتے جس روز سانحہ ماڈل ٹاؤن دہشتگردی کے نامزد ملزم انسپکٹر کو وزیراعلیٰ پنجاب کی ذاتی خواہش اور ہدایت پر لاہور ہی کے ایک تھانے میں ایس ایچ او تعینات کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کا حساب لینے کیلئے کارکن پھر سے تیار ہو جائیں ،اب ظلم کے نظام کے خاتمے کی ابتداء سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کی پھانسی سے ہو گی ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.