نیب نے دھوکہ دہی کے ذریعے رقم لوٹنے پر نجی کمپنی ماشیا فاریکس کے چیف ایگز یکٹیو کیخلاف ریفرنس دائر کر دیا،

احتساب عدالت میں دائر کئے جانے والے ریفرنس میں مضاربہ کیس کا ایک اور ملزم بھی شامل ہے ،بیان

بدھ 4 مارچ 2015 23:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) نیب نے اسلامی سرمایہ کاری (مضاربہ)کے نام پر شہریوں سے فراڈ اور دھوکہ دہی کے ذریعے رقم لوٹنے پر نجی کمپنی ماشیا فاریکس کے چیف ایگز یکٹیو بلال خان بنگش کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا ۔بدھ کو نیب کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلز کے مطا بق نیب نے ملزم کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں 15.95 ملین ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

احتساب عدالت میں دائر کئے جانے والے ریفرنس میں مضاربہ کیس کا ایک اور ملزم بھی شامل ہے۔ علاقائی بیورو کو اس کیس میں مزید 27 سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں ۔نیب ترجمان کے مطابق علاقائی نیب بیورو راولپنڈی اربوں روپے فراڈ کے 96 مضاربہ مقدمات کی فی الحال تفتیش کر رہا ہے جن میں سے 8 مقدمات ریفرنس کے مقام پر پہنچے ہوئے ہیں،14 تحقیقات کے مرحلے میں ہیں اور 5 انکوائری مرحلے میں ہیں، 2 کی شکایت کی تصدیق کا مراحلہ جاری ہے اور 67 مقدمات شکایت کے مراحل میں ہیں ۔

(جاری ہے)

نیب ترجمان کے مطابق اب تک مضاربہ اسکینڈل متاثرین سے 33744 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ نیب بیورو اس میگا سکینڈل میں 734.1 ارب روپے برآمد چکا ہے۔ تفتیشی ٹیمیں لوٹی ہوئی رقم کی وصولی کیلئے کوشش کر رہی ہیں۔مکانات سمیت اثاثے منجمد کر لئے گئے ہیں  زرعی زمینوں کا پتہ لگایا نیب ترجمان کے مطابق اب تک 29 ملزمان مفتی احسان الحق، مفتی ابرار الحق، حافظ محمد نواز، معین اسلم، عبید اللہ، مفتی شبیر احمد عثمانی، سجاد احمد، آصف جاوید، غلام رسول ایوبی، محمد حسین احمد، حامد نواز، محمد عرفان، بلال خان بنگش، مطیع الرحمان، محمد نعمان قریشی، سید آکشید حسین، محمد عادل بٹ، محمد ثاقب، عمیر احمد، عقیل عباسی، مفتی حنیف خان، نذیر احمد ابراہیم الشہوریم اور سیف اللہ سمیت دیگر کو مضاربہ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے۔

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب بغیر کسی خوف کے کرپشن کے خلاف آگاہی اور اس کی روک تھام اور کرپشن اور بدعنوانیوں کے خاتمے کیلئے میرٹ کی بنیاد کرنے کے لئے پر پرعزم ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اشتہاریوں کو گرفتار کر کے لوٹی ہوئی رقم متاثرین کو واپس کرائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :