یوفون کے ایمرجنسی الرٹ کوڈ *55#کے ذریعے شہریوں کو بروقت فوری امداد فراہم کی جاسکے گی،آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی،

پولیس کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ تھانوں کی سطح پر عوام کو جس طرح رسپونس دینا چاہیے وہ اس میں بہت کمی ہے، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ یوفون کی جانب سے ایک منفرد الرٹ سروس کا اجراء کیا جارہا ہے جس سے پولیس اور عوام کے درمیان خلا کو پورا کیا جاسکے گا، پروقار تقریب سے خطاب

بدھ 4 مارچ 2015 23:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) یوفون کے ایمرجنسی الرٹ کوڈ *55#کے ذریعے شہریوں کو بروقت فوری امداد فراہم کی جاسکے گی۔ پولیس کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ تھانوں کی سطح پر عوام کو جس طرح رسپونس دینا چاہیے وہ اس میں بہت کمی ہے۔ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ یوفون کی جانب سے ایک منفرد الرٹ سروس کا اجراء کیا جارہا ہے جس سے پولیس اور عوام کے درمیان خلا کو پورا کیا جاسکے گا۔

یہ بات آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے بدھ کو سی پی او سینٹرل پولیس آفس میں پولیس اور یوفون کے اشتراک سے ایمرجنسی الرٹ کوڈ جاری کرنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کی ایک پروقار تقریب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ شہرقائد میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران گزشتہ سال 250 اور اس سال 147 پولیس افسران ونوجوان اہلکار شہید ہوئے۔

(جاری ہے)

اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عوام اور شہریوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کے تحفظ کو بھی یقینی بنایاجاسکے گا۔

ہمیں اس بات پر فخر نہیں ہے کہ پولیس افسران اور اہلکاروں نے شہر کو پرامن بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا بلکہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ انہوں نے اپنی جان کا نذرانہ بناکر شہر کو پرامن ماحول فراہم کیا اور اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں نبھائی۔ ہم پولیس اور عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ میں شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمیں دہشت گردوں کے لیے اطلاعات فراہم کریں ہم ان کے اعتماد پر پورا اتریں گے اور شہر قائد کو روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔

اس موقع پر یوفون کمپنی کے کنٹری ہیڈ سیلز آفسیر عارف محمود ملک نے اس جدید ٹیکنالوجی سروس کی افادیت کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو درپیش، بڑھتے ہوئے سیکورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے سندھ پولیس اور یوفون کے ساتھ ون سگنل کلک پر مشتمل ایمرجنسی الرٹ کوڈ (ای اے سی) شروع کی جارہی ہے۔ اس نظام سے پولیس کے سیکورٹی آپریشنز مکمل اور مستحکم رہنے میں مدد ملے گی۔

ابتدائی طور پر اس منظم سیکورٹی نظام سے اسکولوں، صنعتی اداروں، وکلاء اور حساس تنصٰبات کو رجسٹرڈ کرکے تھانوں اور زونز کی سطح پر سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ نمبر کی رجسٹریشن کے ساتھ ہی اس عمل کو مکمل کرلیا جائے گا اور کسی بھی ناگہانی پریشانی پر الارم ون سگنل کلک پر یہ الارم قریب ترین پولیس اسٹیشن اور متعلقہ پولیس حکام کو چلاجائے گا تاکہ اسکول کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

الرٹ کا یہ نظام اسکولوں کے نام ساتھ اس الارم کے بھیجنے والے شخص کی نام کی تفصیلات کو بھی بتائے گا۔ یوفون کے کاروباری سماجی ذمہ داری کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ای اے سی ایمرجنسی سہولت مفت فراہم کی جارہی ہے اور موبائل میں بیلنس نہ ہونے پر بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ اس سہولت سے صوبہ پنجاب میں 20 ہزار اسکولوں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جنہیں یہ سہولت فراہم کی جاچکی ہے۔

سندھ میں بھی یہ سہولت پولیس کے اشتراک سے جاری کرنے کا معاہدہ طے پاچکا ہے۔ اس موقع پر تاجر برادری میں سے ایس ایم منیر نے کہا کہ بغیر معاوضے کے یہ سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ شہر کے حالات تیزی سے بہتری کی طرف جارہے ہیں۔ تاجروں کی جانوں کو بچانے کے لیے پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ پولیس ڈیپارٹمنٹ شہداء کے لواحقین کے لیے ایک اکاوٴنٹ کھولے جس میں تاجر برادری شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے لیے فنڈ جمع کرائیں گے تاکہ جنہوں نے شہریوں اور تاجروں کی جانوں کو بچانے کے لیے اپنی جانیں قربان کردیں ان کی مدد کی جاسکے۔

شہر میں امن بحال ہونے پر تاجر برادری نے پاکستان کے اکاوٴنٹ میں پونے دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور ملک میں حالات کے بہتر ہونے کے ساتھ ہماری ایکسپورٹ بھی بڑھ جائے گی۔ ہمیں آئی ایم ایف یا ورلڈ بینک کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ پولیس اپنا کردار ادا کرے اور شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کرکے امن فراہم کرے ہم ان کو بہتر چمن دیں گے۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے حساس تنصیبات کو خطرات لاحق تھے۔ پولیس نے دہشت گردوں سے نبردآزما ہونے کے لیے وسائل کی کمی کے باوجود یوفون کے تعاون سے ایمرجنسی الرٹ کی سہولت فراہم کی ہے یہ ایک منفرد سیکورٹی الارم سسٹم ہے جس کے ذریعے پولیس کو فوری سیکورٹی کے قابل بنادیا گیا ہے۔ پاکستان کی آئندہ آنے والی نسل کو تحفظ فراہم کرنے کی کوششوں میں یہ نظام پولیس کی معاونت کرے گا۔

انہوں نے اس موقع پر دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو چیلنج کیا کہ اب وہ واردات کرکے دکھائیں ہم انہیں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے فوری گرفتار کرکے دکھائیں گے۔ اس سہولت سے عوام پولیس پر اعتماد کرسکیں گے۔ اس موقع پر ساوٴتھ ریجن کے سیلز کے آفیسر ولی احمد نے بتایا کہ اس سہولت کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو میسج کے ساتھ ساتھ 55 کے نمبر سے مسلسل فون بھی آنا شروع ہوجائے گا تاکہ وہ فوری طور پر مطلوبہ مقام تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس سہولت کے ذریعے حساس مقامات کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ دریں اثناء سہولت کی کامیابی کے بعد اس طرح کی سہولت ایک انفرادی حیثیت میں وی آئی پی شخصیات کو بھی دی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :