الیکشن کمیشن نے سندھ میں سینیٹ الیکشن کے لیے بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ مکمل کرلی۔ سینیٹ الیکشن کے لیے دو سو زائد بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں،

سینیٹ الیکشن میں سرکاری میڈیا کے علاوہ کوریج پر پابندی ہوگی ۔ سینیٹ الیکشن،تنویر ذکی،نعیم احمد اور عطاالرحمن سندھ میں پولنگ افسر ہوں گے

بدھ 4 مارچ 2015 23:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4مارچ۔2015ء) سینیٹ انتخابات،الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کا کنٹرول لے لیا۔ صوبائی الیکشن کمشنر طارق قادری نے سینیٹ الیکشن کے لیے بنائے گئے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔ سندھ میں سینیٹ کی سات نشستوں پر 11امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے سندھ میں سینیٹ الیکشن کے لیے بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ مکمل کرلی۔

سینیٹ الیکشن کے لیے دو سو زائد بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں۔سینیٹ کی جنرل نشست کے لیے سفید رنگ کے بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں۔ارکان اسمبلی کو شناختی کارڈ کے ساتھ اسمبلی کارڈ لانا لازمی ہوگا۔ امیدوار ریٹرننگ افسر کو درخواست دیکر اپنا پولنگ ایجنٹ مقرر کرسکیں گے۔ بیلٹ پیپر پر الیکشن کمیشن کے فراہم کردہ مخصوص قلم سے مارکنگ کی جاسکے گی۔

(جاری ہے)

بیلٹ پیپر کے پشت پر کسی اور قلم کے استعمال پر ووٹ مسترد ہوجائے گا۔

ریٹرننگ افسر کے دستخط اور مخصوص مہر کے بغیر ووٹ کاسٹ نہیں ہوگا۔ بیلٹ پیپر پر پہلی ترجیح میں کسی امیدوار کو ووٹ نہ دینے پر ووٹ مسترد تصور ہوگا۔ بیلٹ پیپر پر امیدوار کے نام کے سامنے کوئی نشان لگانے پر ووٹ مسترد ہوگا۔ ووٹر سینیٹ کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے ہندسوں میں ترجیح لکھ کر ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔ سینیٹ الیکشن میں سرکاری میڈیا کے علاوہ کوریج پر پابندی ہوگی ۔ سینیٹ الیکشن،تنویر ذکی،نعیم احمد اور عطاالرحمن سندھ میں پولنگ افسر ہوں گے۔ سینیٹ الیکشن میں شام چار بجے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا مرحلہ شروع ہوگا۔