حافظ آباد‘ سرکاری ہسپتال میں خون کی بجائے رنگ ملا پانی لگنے سے بچہ جاں بحق

بدھ 4 مارچ 2015 18:50

حافظ آباد‘ سرکاری ہسپتال میں خون کی بجائے رنگ ملا پانی لگنے سے بچہ ..

حافظ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔4مارچ۔2015ء) حافظ آباد کے سرکاری ہسپتال میں خون کے بجائے بچے کو رنگ ملا پانی لگادیا گیا جس سے معصوم بچہ انتقال کردیا۔بدھ کو نواحی گاؤں بھٹیاں کے محمد اکبر پانچ سالہ بیٹے حذیفہ کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال حافظ آباد لایاگیاجہاں ڈاکٹروں کی خون لگانے کی ہدایت پرڈیڑھ ہزارروپے کے عوض ہسپتال کی لیبارٹری سے خون کا بندوبست کرلیاگیا۔

چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر عابد نے شک پر حذیفہ کو لگائے خون کا ٹیسٹ کرایا تو وہ مبینہ طور پر رنگ ملا پانی نکلا۔

(جاری ہے)

جعلی خون لگنے سے بچے کی حالت بگڑ گئی اور وہ دم توڑگیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر جعلی خون کی بوتل قبضے میں لے لی۔ بچے کے ماموں عرفان نے بتایا کہ انہوں نے بلڈ بینک سے خون لیا تھا۔ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر اسلم شاہین نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلڈ جعلی نہیں ہوتا لیکن وہ بچے کو لگایا ہی نہیں گیا، بچے میں خون کی کمی تھی تاہم انکوائری ہورہی ہے۔ ڈی سی او حافظ آباد شاکر حسین نے بتایا کہ بلڈکینسر کے مریض بچے کو 28 فروری کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا،بلڈ بینک کے فاروق نامی لڑکے نے ان سے 1500 روپے لئے اور باہر سے خون لے کر آیا

متعلقہ عنوان :