یہ پیسہ کمانے کا عجیب طریقہ ہے کہ "برق گرتی ہے تو بیچارے مسلمان پر"

بدھ 4 مارچ 2015 17:21

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء ) مسلم لیگ سندھ کے صدرحلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ یہ پیسہ کمانے کا عجیب طریقہ ہے کہ "برق گرتی ہے تو بیچارے مسلمان پر"حکومت ٹیلی فو ن اور موبائل فون کی توسیع کے لیے نہ صرف غریب عوام کی لمبی لمبی قطاریں لگواتی ہے بلکہ ہر شخص کی جیب سے 20روپے فی سم بھی نکلوارہی ہے ،یعنی کام حکومت کا ہوا اور جیب خالی ہوئی عوام کی ۔

حکومت بائیومیٹرک سموں کا معاملہ اپنی جیب سے غریب عوام کے لیے مفت بھی کرسکتی تھی مگر حکومت نے جس انداز میں اپنی جیبوں کو بھرا ہے اس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ ظالم حکمرانوں کو عوام سے ان کا سکھ چین چھینے کا لائنسنس مل چکا ہے۔اور وہ جب چاہے اور جس طرح چاہے عوام سے پیسہ وصول کرسکتے ہیں ،کوئی حکمرانوں سے پوچھے اس کے باوجود بھی ان کی جانب سے عوام کی جان ومال کی حفاظت نہ ہوئی تو اس کا جواب دہ کون ہوگا؟ ،حکومت نے قرضہ سکیم میں بھی بے روز گار اور بے گھر افراد سے فارم فیس کی مد میں دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور آج تک پتہ نہ لگ سکا کہ یہ پیسہ گیا کہاں اگر کسی کو قرضہ ملا بھی تو اس موصوف کا تعلق شاید پاکستان سے نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودنوے فیصد لوگ موجودہ حکومت سے شدیدنالاں دکھائی دیتے ہیں باقی دس فیصد وہ لوگ ہیں جو اس وقت حکومت کا حصہ ہیں یہاں حکومتی مراعات سے لطف اندوز ہورہے ہیں،عوام اور حکمران دونوں ہی مررہے ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ عوام بھوک سے اور حکمران اقتدار کی ہوس میں مررہے ہیں ،عوام پر کیا بیت رہی ہے اس پر حکمرانوں نے اپنے کان مکمل طورپر بند کررکھے ہیں بہت جلد یہ ہی حکمران جو آج ملکی اداروں کی بولیاں لگارہے ہیں ایک دن بچا کھچا ملک بھی بیچ کر فرار ہوجائینگے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہوچکی ہے آئے روز مہنگائی ،لوڈشیڈنگ اور زائد بلوں کی بھرمار نے کسی کو آدھا تو کسی کو پورا پاگل بناکررکھ دیاہے بعدا زاں انہوں نے ملیر کے مضافاتی علاقوں کا دورہ بھی کیا اور لیگی کارکنوں سمیت علاقہ مکینوں سے مسائل معلوم کیئے۔ملک میں اپوزیشن نے بھی عوامی توقعات پر سو فیصد پورا اترنے کی کوشش نہیں کی ہے یہ وہ لمحہ ہے جسے قوم کی بدقسمتی سے جوڑا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ملک میں کوئی بھی دودھ کا دھلا نہیں ہے مگر جو نئے اور پڑھے لکھے لوگ عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں ان کو آگے اس لیے نہیں آنا دیا جاتا کہ کیونکہ اب عوام میں سے اگر کوئی آگے آگیا تو پھر حکمرانوں کے بچے کہاں جائینگے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کا مقدر خالصتاًحکمران اور ان کے بچوں کی غلامی بنادیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری عوام اس وقت مکمل طور پر موقع پرست حکمرانوں کے شکنجے میں گرفتار ہیں۔