سی ڈی اے نے اسلام آباد کے 37 خراب فلٹریشن پلانٹس کی مرمت کو نظر انداز کرکے دیگر ترقیاتی منصوبے شروع کردیئے

بدھ 4 مارچ 2015 17:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے نے اسلام آباد کے 37 خراب فلٹریشن پلانٹس کی مرمت کو بالائے طاق رکھ کر دیگر ترقیاتی منصوبے شروع کردیئے ، ٹھیکیداروں کو کنٹریکٹ دے کر فنڈز مہیا نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے فلٹریشن پلانٹس کی مرمت تاحال نہ ہوسکی اور وہ بھوت بنگلے کا روپ اختیار کرچکی ہیں ۔ بدھ کے روز سی ڈی اے کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

04مارچ۔

(جاری ہے)

2015ء کو بتایا کہ اسلام آباد میں اس وقت 37فلٹریشن پلانٹس مختلف سیکٹر میں موجود ہیں ان میں سے 37فلٹریشن پلانٹس خراب ہوئے تو عوام نے چار فلٹریشن پلانٹس اپنی مدد آپ کے تحت ٹھیک کرالئے لیکن باقی 33فلٹریشن پلانٹس کی مرمت کا کنٹریکٹ ٹھیکیداروں کو دیا گیا لیکن ان کو فنڈز مہیا نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے یہ فلٹریشن پلانٹس آج بھی بھوت بنگلے کا منظر پیش کررہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ سی ڈی اے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے تو اسلام آباد میں تعمیر کررہا ہے لیکن ان فلٹریشن پلانٹس پر تین سے چار کروڑ روپے مرمت کا خرچہ ہے ان کو ٹھیک نہیں کروا رہا حالانکہ فلٹریشن پلانٹس کی مرمت کے بعد صاف پانی کی فراہمی سی ڈی اے کی ترجیحات میں شامل ہونی چاہیے تھی

متعلقہ عنوان :